حزب اختلاف کے رہنما گلاب چند کٹاریا نے وزیراعلی اشوک گہلوت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاروائی میں اگر کوئی امتیازی سلوک ہوا تو بی جے پی کو مجبور ہو کر سڑکوں پر اترنا پڑے گا۔
گلاب چند کٹاریا نے کہا، ایک جانب تو بی جے پی کے دو رکن اسمبلی پر ایف آئی آر کرائی گئی۔ وہیں دوسری جانب کانگریس کے رکن اسمبلی راجیندر بدھوڑی کی گاڑی کا چآلان ہونے پر جس طرح کا سلوک سینئر افسر تیجسوی رانا کے ساتھ کیا کيا اور اس کے باوجود حکومت نے بدھوڑی پر کوئی کاروائی نہیں کی یہ شرم ناک ہے۔
کٹاریا نے کہا کہ کانگریس رکن اسمبلی سرکاری ملازم سے راشن کے دو دو کٹ بنواتے ہیں اور انہیں اپنا سمجھ کر تقسیم کرتے ہیں۔ حزب اختلاف رہنام نے کہا کہ ایک مقام پر ان کا ویڈیو تک وائرل ہو گیا جو سب نے دیکھا اور سنا۔ جس میں انہوں نے پوچھا کہ مودی اچھا ہے یا اشوگ گہلوت۔ اس پر جب خاتون نے مودی کو اچھا بتایا تو اس سے راشن کارڈ واپس لے لیا گیا۔
کٹاریا نے کہا کہ کوئی رکن اسمبلی راشن تقسیم کرنے کے بعد اسے واپس لے لے تو اس سے زیادہ شرم ناک بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ حزب اختلاف کے رہنما کے مطابق وزیراعظم کو اچھا بتانے پر اس طرح کی سزا دی جاتی ہے جو شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی اشوک گہلوت کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ اب اگر دو طرفہ کاروائی ہوئی تو نا چاہتے ہوئے ہمیں روڑ پر اترنا پڑے گا۔