انہوں نے کہا کہ 'اگر وہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کریں گے تو اسے فیصلہ کن مراحل تک پہنچا دیں گے۔'
گلاب چند کٹاریہ نے کہا کہ 'اگر بی ایس پی کے ارکان اسمبلی ریاست کی گہلوت حکومت کی حمایت سے رک گئے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے بچا نہیں سکتی۔'
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اگر ہمارے ارکان اسمبلی سے کسی بھی طرح سے رابطہ کیا جائے تو اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
کٹاریہ نے یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت تمام سیاسی جائزوں میں مصروف ہیں۔
بی جے پی کے سینئر رہنما کٹاریہ نے کہا کہ ہم نہ صرف تبادلہ خیال بلکہ اسے فیصلہ کن مرحلے پر لے جانے کے لئے عدم اعتماد کی تحریک لانا چاہتے ہیں۔
کٹاریہ نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر اس سے قبل وزیر اعلی خود ایوان میں اعتماد کی تحریک لائیں تو پھر بھی سب کچھ واضح ہوجائے گا تاہم میرا دل کہتا ہے کہ یہ حکومت اکثریت میں نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے جے پور سے جیسلمیر منتقل کیا گیا ، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت اپنی اکثریت کھو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائلٹ کے حمایتی مکمل طور پر متحد ہے، جب کہ گہلوت حکومت میں شامل ارکان اسمبلی یہاں اور وہاں منتقل ہوسکتے ہیں۔
کٹاریہ نے کہا کہ بہوجن سماج پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان ارکان اسمبلی کا فیصلہ ہائی کورٹ کرے گی۔