کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس معاملہ میں بی جے پی کی سنٹرل یونٹ جانچ کے بعد پوری سازش سامنے آنے سے ڈر گئی ہے۔ سازش کے تار اس سے جڑے ہونے کے ثبو ت سامنے آنے کے خوف سے بی جے پی جواب دینے کے بجائے الٹا الزام لگاکر بچنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں جمہوریت کے سرعام قتل کی کوشش کے بعد اب بی جے پی نے اپنی پریس بات چیت میں یہ قبول کرلیا ہے کہ خرید و فروخت ہوئی ہے۔ آج یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی خوفزدہ ہے اسے پتہ ہے کہ اس معاملہ میں نہ صرف ایک مرکزی وزیر پھنسے ہوئے ہیں بلکہ اس وزیر کے اوپر کے بھی کئی رہنما پھنسنے والے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ جانچ روکنے کے لیے بی جے پی کھل کر اپنے سرکاری عملہ کا غلط استعمال کرتے ہوئے میدان میں آگئی۔ کانگریس کے اراکین اسمبلی کی آواز کا نمونہ نہیں لینے دیا جارہا ہے جن کی آواز مبینہ طور پر آڈیوٹیپ میں سنائی دے رہی ہے۔ تمام اراکین اسمبلی کو پچھلے دروازے سے نکال کر تڑی پار کروایا جارہا ہے۔