آماگڑھ قلعہ جانے والے تمام راستوں پر پولیس کی جانب سے بیریکیٹس لگا دے گئے ہیں اور پولیس کے جوانوں کو تعینات کردیا گیا ہے۔
علاقے کے انچارج گاڑیوں میں گشت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
پولیس محکمے کے افسران اس پورے معاملے میں مانیٹرنگ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اس معاملے میں راجیہ سبھا رکن کیروڑی لال مینا کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔
راجیہ سبھا رکن کیروڑی لال مینا کا کہنا ہیں کہ مقامی رکن اسمبلی رفیق خان اور رکن اسمبلی رامکیش مینا نے مل کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔اس لئے ان لوگوں پر کاروائی ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کو ہندو مسلمان کا رخ دیا جارہا تھا۔ لیکن ہم لوگوں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔
دراصل آماگڑھ قلعہ مینا برادری کا مانا جاتا ہے۔ چند روز قبل قلعے پر بھگوا رنگ کا پرچم لہرا یا گیا تھا۔
جس کے بعد مینا برادری کے لوگوں کی جانب سے اس پرچم کو اتار دیا گیا ۔
اس پورے معاملے کے بعد ہندو مذہب کے دو گروپ سامنے آئے اور اس معاملے کو لے کر جے پور کے ٹرانسپورٹ نگر تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:
جے پور: کروڑی لال مینا نے آماگڑھ قلعہ پر لہرایا پرچم، پولیس نے کیا گرفتار
لیکن گزشتہ روز راجیہ سبھا رکن کیروڑی لال مینا اپنے حامیوں کے ہمراہ قلعے پر پہنچے اور یہاں پر مینا برادری کا پرچم لہرا دیا۔
جس کے بعد معاملے نے طول پکڑ لیا اور یہاں پر تمام راستوں کو بند کر دیا گیا اور عوام کے جانے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔