ETV Bharat / state

راجستھان میں وسندھرا راجے کی جگہ بالک ناتھ یا کوئی اور؟ بی جے پی اقتدار میں آئی تو کون بنے گا وزیراعلیٰ؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 3, 2023, 4:47 PM IST

Updated : Dec 3, 2023, 6:26 PM IST

راجستھان انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 112 سیٹوں پر آگے ہے۔ اگر صرف ابتدائی رجحانات کو انتخابی نتائج میں تبدیل کیا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنا رہی ہے۔ بی جے پی نے راجستھان کا الیکشن وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کسی لیڈر کو آگے کیے بغیر لڑا تھا۔ وسندھرا راجے 2003 سے راجستھان میں بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ لیکن اس بار پارٹی نے انہیں سی ایم امیدوار کا چہرہ بنانے سے گریز کیا۔ Balaknath or someone else to replace Vasundhara Raje in Rajasthan

Balaknath or someone else to replace Vasundhara Raje in Rajasthan? If BJP comes to power, who will become the chief minister?
Balaknath or someone else to replace Vasundhara Raje in Rajasthan? If BJP comes to power, who will become the chief minister?

جے پور: ریاست راجستھان اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کامیابی ملی ہے، یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو وزیر اعلیٰ کون بنے گا؟ جس طرح سے وسندھرا راجے سندھیا ووٹنگ کے بعد سے سرگرم نظر آرہی ہیں، انہوں نے ووٹوں کی گنتی سے قبل کی دیر رات تک میٹنگ کی۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ان کی طرف سے وزیراعلیٰ کی سیٹ پر دعویدار ہونے کا پیغام دینے کی ایک کوشش ہے۔ اگر راجستھان میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وسندھرا راجے سندھیا وزیر اعلیٰ ہوں گی یا بی جے پی کسی نئے چہرے کو متعارف کرائے گی؟ یہ بحث اس لیے بھی ہو رہی ہے کہ بی جے پی نے عوام میں نہ صرف سی ایم کا نام ظاہر کرنے سے گریز کیا بلکہ کئی اہم لیڈران اور ایم پیز کو بھی انتخابی میدان میں اتارا۔ راجستھان میں بی جے پی کا سب سے بڑا اور مقبول چہرہ رہنے والی وسندھرا راجے سندھیا کا گراف بھی گر گیا ہے۔ ایسے میں یہ سوال بھی درست ہے کہ کیا راجستھان میں وسندھرا راجے کو وزیر اعلیٰ کا تاج پہنایا جائے گا یا پارٹی کسی نئے چہرے پر داؤ لگائے گی؟

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد کی نو سیٹوں پر مجلس اتحاد المسلمین کی صورت حال

وزیر اعلیٰ کے لیے بالک ناتھ کا نام بھی آگے ہے

تیجارا اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار بالک ناتھ بھی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ راجستھان میں کانگریس کے اشوک گہلوت کے بعد بالک ناتھ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دوسرے سب سے مقبول چہرے کے طور پر ابھرے ہیں۔ ایگزٹ پول میں 10 فیصد لوگوں نے بالک ناتھ کو سی ایم کے عہدے کے لیے اپنی پہلی پسند کے طور پر نامزد کیا تھا۔ اس ایگزٹ پول کے مطابق، بالک ناتھ بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سب سے مقبول چہرہ ہیں۔

راجستھان کے الور سے ممبر آف پارلیمنٹ بالک ناتھ کا تعلق اسی ناتھ فرقہ سے ہے۔ جس سے یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ تعلق رکھتے ہیں۔ بالک ناتھ روہتک کے بابا مست ناتھ مٹھ کے مہنت ہیں۔ ناتھ فرقہ کی روایت میں گورکھپور کو قومی صدر اور روہتک گدی کو قومی نائب صدر کا درجہ حاصل ہے۔ اس طرح ناتھ فرقہ کے موجودہ نظام میں بالک ناتھ یوگی آدتیہ ناتھ کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں اور انہیں راجستھان کا یوگی بھی کہا جاتا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے لیے دیا کماری کا نام بھی آگے ہے

جے پور کے شاہی خاندان کی دیا کماری کو بھی وسندھرا راجے سندھیا کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دیا کماری ایم پی ہیں اور اس بار بی جے پی نے انہیں اسمبلی انتخابات میں بھی امیدوار بنایا تھا۔ دیا کماری نے جے پور ضلع کی ودیادھر نگر سیٹ سے الیکشن لڑا ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ نرپت سنگھ راجوی، سابق نائب صدر اور راجستھان بی جے پی کے والد بھیرو سنگھ شیخاوت کے رشتہ دار، اس سیٹ سے سبکدوش ہونے والے ایم ایل اے ہیں، لیکن اس بار پارٹی نے نرپت کی سیٹ کو چینج کردیا۔ دیا کماری کو نسبتاً محفوظ سیٹ سے امیدوار بنانا بھی اس بحث کو مزید ہوا دے رہا ہے کہ کیا بی جے پی مہارانی (دیا کماری) کو مہارانی (وسندھرا راجے) کے متبادل کے طور پر دیکھ رہی ہے؟

وزیر اعلیٰ کے لیے سی پی جوشی کا نام بھی آگے ہے

راجستھان بی جے پی کے صدر سی پی جوشی کو بھی سی ایم کی دوڑ میں شامل مانا جا رہا ہے۔ ریاستی صدر کی حیثیت سے سی پی جوشی نے پارٹی کی انتخابی مہم کی باگ ڈور سنبھالی تھی اور حتی الامکان کوششیں کی تھی۔ سی پی جوشی بھی رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں ریاستی صدر بنائے جانے کے ساتھ ہی اعلیٰ کمان سے ان کی قربت کی بھی بحث شروع ہوگئی تھی۔

وزیر اعلیٰ کے لیے ان لیڈروں کے نام بھی زیر بحث ہیں

راجستھان میں بی جے پی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے وسندھرا راجے کے علاوہ مندرجہ بالا ان تینوں لیڈروں کے ناموں پر بات ہو رہی ہے، گجیندر سنگھ شیخاوت اور بھوپیندر چودھری سمیت کچھ دوسرے لیڈروں کو بھی وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں شامل سمجھا جا رہا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت راجستھان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے ارجن رام میگھوال، اشونی وشنو یا سنیل بنسل جیسے طاقتور لیڈروں میں سے کسی کو جے پور بھیج سکتی ہے۔ پی ایم مودی نے جس طرح کئی عوامی جلسوں میں ارجن رام میگھوال کا نام لیا، اس سے سی ایم کے عہدے کے لیے ان کا دعویٰ بھی مضبوط مانا جا رہا ہے۔

جے پور: ریاست راجستھان اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کامیابی ملی ہے، یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ اگر بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو وزیر اعلیٰ کون بنے گا؟ جس طرح سے وسندھرا راجے سندھیا ووٹنگ کے بعد سے سرگرم نظر آرہی ہیں، انہوں نے ووٹوں کی گنتی سے قبل کی دیر رات تک میٹنگ کی۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ان کی طرف سے وزیراعلیٰ کی سیٹ پر دعویدار ہونے کا پیغام دینے کی ایک کوشش ہے۔ اگر راجستھان میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وسندھرا راجے سندھیا وزیر اعلیٰ ہوں گی یا بی جے پی کسی نئے چہرے کو متعارف کرائے گی؟ یہ بحث اس لیے بھی ہو رہی ہے کہ بی جے پی نے عوام میں نہ صرف سی ایم کا نام ظاہر کرنے سے گریز کیا بلکہ کئی اہم لیڈران اور ایم پیز کو بھی انتخابی میدان میں اتارا۔ راجستھان میں بی جے پی کا سب سے بڑا اور مقبول چہرہ رہنے والی وسندھرا راجے سندھیا کا گراف بھی گر گیا ہے۔ ایسے میں یہ سوال بھی درست ہے کہ کیا راجستھان میں وسندھرا راجے کو وزیر اعلیٰ کا تاج پہنایا جائے گا یا پارٹی کسی نئے چہرے پر داؤ لگائے گی؟

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد کی نو سیٹوں پر مجلس اتحاد المسلمین کی صورت حال

وزیر اعلیٰ کے لیے بالک ناتھ کا نام بھی آگے ہے

تیجارا اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار بالک ناتھ بھی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ راجستھان میں کانگریس کے اشوک گہلوت کے بعد بالک ناتھ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے دوسرے سب سے مقبول چہرے کے طور پر ابھرے ہیں۔ ایگزٹ پول میں 10 فیصد لوگوں نے بالک ناتھ کو سی ایم کے عہدے کے لیے اپنی پہلی پسند کے طور پر نامزد کیا تھا۔ اس ایگزٹ پول کے مطابق، بالک ناتھ بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سب سے مقبول چہرہ ہیں۔

راجستھان کے الور سے ممبر آف پارلیمنٹ بالک ناتھ کا تعلق اسی ناتھ فرقہ سے ہے۔ جس سے یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ تعلق رکھتے ہیں۔ بالک ناتھ روہتک کے بابا مست ناتھ مٹھ کے مہنت ہیں۔ ناتھ فرقہ کی روایت میں گورکھپور کو قومی صدر اور روہتک گدی کو قومی نائب صدر کا درجہ حاصل ہے۔ اس طرح ناتھ فرقہ کے موجودہ نظام میں بالک ناتھ یوگی آدتیہ ناتھ کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں اور انہیں راجستھان کا یوگی بھی کہا جاتا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے لیے دیا کماری کا نام بھی آگے ہے

جے پور کے شاہی خاندان کی دیا کماری کو بھی وسندھرا راجے سندھیا کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ دیا کماری ایم پی ہیں اور اس بار بی جے پی نے انہیں اسمبلی انتخابات میں بھی امیدوار بنایا تھا۔ دیا کماری نے جے پور ضلع کی ودیادھر نگر سیٹ سے الیکشن لڑا ہے۔ یہ سیٹ بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ نرپت سنگھ راجوی، سابق نائب صدر اور راجستھان بی جے پی کے والد بھیرو سنگھ شیخاوت کے رشتہ دار، اس سیٹ سے سبکدوش ہونے والے ایم ایل اے ہیں، لیکن اس بار پارٹی نے نرپت کی سیٹ کو چینج کردیا۔ دیا کماری کو نسبتاً محفوظ سیٹ سے امیدوار بنانا بھی اس بحث کو مزید ہوا دے رہا ہے کہ کیا بی جے پی مہارانی (دیا کماری) کو مہارانی (وسندھرا راجے) کے متبادل کے طور پر دیکھ رہی ہے؟

وزیر اعلیٰ کے لیے سی پی جوشی کا نام بھی آگے ہے

راجستھان بی جے پی کے صدر سی پی جوشی کو بھی سی ایم کی دوڑ میں شامل مانا جا رہا ہے۔ ریاستی صدر کی حیثیت سے سی پی جوشی نے پارٹی کی انتخابی مہم کی باگ ڈور سنبھالی تھی اور حتی الامکان کوششیں کی تھی۔ سی پی جوشی بھی رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں ریاستی صدر بنائے جانے کے ساتھ ہی اعلیٰ کمان سے ان کی قربت کی بھی بحث شروع ہوگئی تھی۔

وزیر اعلیٰ کے لیے ان لیڈروں کے نام بھی زیر بحث ہیں

راجستھان میں بی جے پی کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے وسندھرا راجے کے علاوہ مندرجہ بالا ان تینوں لیڈروں کے ناموں پر بات ہو رہی ہے، گجیندر سنگھ شیخاوت اور بھوپیندر چودھری سمیت کچھ دوسرے لیڈروں کو بھی وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں شامل سمجھا جا رہا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی قیادت راجستھان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے ارجن رام میگھوال، اشونی وشنو یا سنیل بنسل جیسے طاقتور لیڈروں میں سے کسی کو جے پور بھیج سکتی ہے۔ پی ایم مودی نے جس طرح کئی عوامی جلسوں میں ارجن رام میگھوال کا نام لیا، اس سے سی ایم کے عہدے کے لیے ان کا دعویٰ بھی مضبوط مانا جا رہا ہے۔

Last Updated : Dec 3, 2023, 6:26 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.