ETV Bharat / state

راجستھان: الور میں ماب لنچنگ کی کوشش - غواکاروں کو پولیس آزاد کر کے اپنے ساتھ لے گئی ۔

راجستھان کے ضلع الور کے پرتاپ گڑھ تھانہ علاقہ کے کالاپارہ گاوں میں گذشتہ شب ایک نوجوان کا اغوا کر کے بھاگ رہے 2 اغواکاروں کو مقامی لوگوں نے پکڑ لیا اور ان کی پٹائی کی جبکہ ان میں سے دیگر تین افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

الور میں ماب لنچنگ  کی کوشش
الور میں ماب لنچنگ کی کوشش
author img

By

Published : Feb 23, 2020, 1:37 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 7:15 AM IST

مقامی لوگوں نے اغوا کاروں کی کار کو نذر آتش کردیا اور پولیس پر سنگ باری بھی کی۔

اس کے بعد پولیس نے مقامی افراد کے قبضہ سے دو اغواکاروں کو چھڑاکر اپنی تحویل میں لے لیا ۔

الور میں ماب لنچنگ کی کوشش

اغوا کاروں نے کالاپارہ گاوں کے باشندہ پشپندر کا اغوا کر کے اس کی پٹائی کی تھی جس میں وہ زخمی ہو گیا تھا۔

مقامی لوگوں نے ان کا تعاقب کرتے ہوئے دو لوگوں کو پکڑ لیا اور ان کی کار کو نذر آتش کردیا جس کے بعد کار جل کر خاک ہوگئی۔

اس کے بعد موقع واردات پر پہنچی پر تاپ گڑھ تھانہ پولیس پر بے قابو بھیڑ نے سنگ باری شروع کردی مگر اس کے بعد تھانہ غازی پولیس بھی موقع واردات پر پہنچ گئی اور پولیس اہلکار ملزموں کو اپنے ساتھ لے گئے۔

اغوا کاروں کو مقامی لوگوں نے اپنے قبضے میں لے کر ان کی پٹائی کی ۔ اس کےبعد پولیس انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔

پولیس اہلکار کا کہنا ہےکہ اگر پولیس موقع پر نہیں پہونچتی تو ہجوم اغواکاروں کی جان لے لیتی۔

دیر شب ہوے اس واقعہ کےبعد موقع واردات پر پولیس اہلکاروں کو تعنیات کر دیا گیا ہے ۔

کالاپارہ گاوں کا ساکن پشپیندر مینا نہ بتایا کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھا ہواتھا۔ اسی وقت اچانک سئیوفٹ ڈیزائر گاڑی اس کے گھر کے سامنےآکر رکی ۔ اور اس میں سوار لوگوں نے اسے آواز دی ۔

جب وہ گھر سے باہر آیا تو گاری میں سوار لوگوں نے اسے گالیاں دییں اور اسے زبر دستی گاڑی میں داخل کر دیا ۔اور اس کی پٹائی بھی شروع کر دی۔

اس کے چیخ و پکار سن کر اس کے اہل خانہ گھر سے باہر آئے اور اسی وقت مقامی افراد کی بھیڑ جمع ہوگئی۔

بھیڑنے اس گاڑی کا تعاقب کرتے ہوے سولی باوڑی گاو کےقریب ٹیمپو کھڑی کر کے اغواکاروں کی گاڑی کو روک دیا اور دو اغوا کاروں کو پکڑلیا ۔ جبکہ تین اغواکار موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

اس واقع کے بعد موقع پر پہونچی پولیس تو بھیڑ نے پولیس پر سنگ باری شروع کردی۔جس کے بعد تھانہ غازی اور قربوجوار کے تھانوں کے پولیس اہلکار موقع پر پہونچ گئے اور تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کے بعد بھیڑ کے قبضے سے اغواکاروں کو پولیس آزاد کر کے اپنے ساتھ لے گئی ۔

مقامی لوگوں نے اغوا کاروں کی کار کو نذر آتش کردیا اور پولیس پر سنگ باری بھی کی۔

اس کے بعد پولیس نے مقامی افراد کے قبضہ سے دو اغواکاروں کو چھڑاکر اپنی تحویل میں لے لیا ۔

الور میں ماب لنچنگ کی کوشش

اغوا کاروں نے کالاپارہ گاوں کے باشندہ پشپندر کا اغوا کر کے اس کی پٹائی کی تھی جس میں وہ زخمی ہو گیا تھا۔

مقامی لوگوں نے ان کا تعاقب کرتے ہوئے دو لوگوں کو پکڑ لیا اور ان کی کار کو نذر آتش کردیا جس کے بعد کار جل کر خاک ہوگئی۔

اس کے بعد موقع واردات پر پہنچی پر تاپ گڑھ تھانہ پولیس پر بے قابو بھیڑ نے سنگ باری شروع کردی مگر اس کے بعد تھانہ غازی پولیس بھی موقع واردات پر پہنچ گئی اور پولیس اہلکار ملزموں کو اپنے ساتھ لے گئے۔

اغوا کاروں کو مقامی لوگوں نے اپنے قبضے میں لے کر ان کی پٹائی کی ۔ اس کےبعد پولیس انہیں اپنے ساتھ لے گئی۔

پولیس اہلکار کا کہنا ہےکہ اگر پولیس موقع پر نہیں پہونچتی تو ہجوم اغواکاروں کی جان لے لیتی۔

دیر شب ہوے اس واقعہ کےبعد موقع واردات پر پولیس اہلکاروں کو تعنیات کر دیا گیا ہے ۔

کالاپارہ گاوں کا ساکن پشپیندر مینا نہ بتایا کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھا ہواتھا۔ اسی وقت اچانک سئیوفٹ ڈیزائر گاڑی اس کے گھر کے سامنےآکر رکی ۔ اور اس میں سوار لوگوں نے اسے آواز دی ۔

جب وہ گھر سے باہر آیا تو گاری میں سوار لوگوں نے اسے گالیاں دییں اور اسے زبر دستی گاڑی میں داخل کر دیا ۔اور اس کی پٹائی بھی شروع کر دی۔

اس کے چیخ و پکار سن کر اس کے اہل خانہ گھر سے باہر آئے اور اسی وقت مقامی افراد کی بھیڑ جمع ہوگئی۔

بھیڑنے اس گاڑی کا تعاقب کرتے ہوے سولی باوڑی گاو کےقریب ٹیمپو کھڑی کر کے اغواکاروں کی گاڑی کو روک دیا اور دو اغوا کاروں کو پکڑلیا ۔ جبکہ تین اغواکار موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

اس واقع کے بعد موقع پر پہونچی پولیس تو بھیڑ نے پولیس پر سنگ باری شروع کردی۔جس کے بعد تھانہ غازی اور قربوجوار کے تھانوں کے پولیس اہلکار موقع پر پہونچ گئے اور تقریبا ڈیڑھ گھنٹے کے بعد بھیڑ کے قبضے سے اغواکاروں کو پولیس آزاد کر کے اپنے ساتھ لے گئی ۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 7:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.