جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے 3324 کروڑ روپے کی لاگت سے 3063 کلومیٹر لمبی سڑکوں، آر او بی اور پلوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ گہلوت نے یہاں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ان کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے سڑکوں کی ترقی کو شہری زندگی کی بنیادی ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ جہاں سڑکیں بنیں گی وہاں شہریوں کو بہتر سہولیات میسر آئیں گی اور زیادہ سے زیادہ صنعتیں لگیں گی۔ ریاستی حکومت ریاست کی ہمہ جہت ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ inauguration Road Development Works in Rajasthan
یہ بتاتے ہوئے کہ سڑکوں کے معیار کو یقینی بنانا ریاستی حکومت کی ترجیح ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کے لیے معائنہ کے نظام کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور کوالٹی کنٹرول برانچ کے افسران کی طرف سے بھی سخت معائنہ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت معیار پر سمجھوتہ نہ کرنے اور مناسب معیار کے مطابق سڑکوں کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔ گہلوت نے کہا کہ محکمہ کے افسران کو چاہئے کہ وہ ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر سڑک کی تعمیر کے بعد ضروری دیکھ بھال کو یقینی بنائیں۔ اس کے لیے ٹھیکیداروں کے ساتھ معاہدے میں موجود تمام شرائط کو پورا کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ باقاعدگی سے اور اچانک دورے کرکے تعمیراتی کاموں کے معیار کو یقینی بنائیں۔
گہلوت نے کہا کہ بہترین سڑک نیٹ ورک کسی بھی ریاست میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے پہلی شرط ہے۔ تمام ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کی ایک بڑی وجہ جدید سڑکیں ہیں۔ انویسٹ راجستھان سمٹ سے پہلے، جو ریاست میں اکتوبر میں منعقد ہونے جا رہی ہے، ریاستی حکومت نے سرمایہ کاروں کے ساتھ تقریباً 11 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔ ریاست میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے پیچھے ریاست کا سڑک کا بنیادی ڈھانچہ ایک اہم وجہ ہے۔ قومی اور ریاستی شاہراہوں کے ساتھ معیاری اہم ضلعی سڑکوں، دیگر ضلعی سڑکوں اور دیہی سڑکوں کی تعمیر کے ذریعے ترقی میں تمام علاقوں کی شراکت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Gehlot Inspected Rain Affected Areas: گہلوت نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا
انہوں نے کہا کہ اس بار ریاست کے تمام اضلاع میں اچھی بارش ہوئی ہے اور کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال بھی پیدا ہوئی ہے۔ مون سون کے دوران زیادہ بارشوں/سیلاب کی وجہ سے سڑکوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ کے افسران کو ہدایت کی کہ 20 اکتوبر تک خصوصی مہم چلا کر تمام تباہ شدہ سڑکوں کو ٹھیک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں سڑکوں کی مرمت کے لیے ضروری وسائل مہیا کیے جائیں گے اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیداروں کو ان کے ساتھ ٹھیکے حاصل کر کے خرابی دور کرنے کے دوران سڑکوں پر کسی بھی قسم کے ٹوٹ پھوٹ کی فوری مرمت کے لیے وقت مقرر کیا جائے۔
یو این آئی