اجمیر:اجمیر میں خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ کا اپنا ایک مقام ہے۔درگاہ کو فرقہ وارانہ اتحاد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس لئے ہندو برادری کے لوگ بھی بڑی تعداد میں یہاں زیارت کے لئے آتے ہیں۔ درگاہ کے خادم بھی چاہتے ہیں کہ درگاہ کو کسی ایک مذہب سے نا دیکھا جائے۔
عرس کے آغاز سے قبل خادمین کی تنظیم انجمن سید زادگان کے ذمہ داران نے یہ پیغام بھی پھیلایا کہ عرس میں آنے والے زائرین درگاہ کے رسم و رواج کا خیال رکھیں۔ اسی طرح مرکزی حکومت کے ماتحت آنے والی درگاہ کمیٹی کے چیئرمین سید شاہد حسین نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے انتباہ کیا کہ جو بھی درگاہ کی ضابط اخلاف کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ لیکن انجمن اور درگاہ کمیٹی کی ہدایات کے باوجود عرس میں 6 رجب المرجب کی تاریخ یعنی انگریزی کیلنڈر کے 27 جنوری کو بریلوی نظریہ کے لوگوں نے روایات کے برعکس اپنے نظریے کے مطابق درگاہ کی شاہجہانی مسجد میں کلام پیش کیا۔ اگرچہ درگاہ کمیٹی کے سیکورٹی گارڈز نے بریلوی نظریات کے حامل افراد کو روکنے کی کوشش کی۔اس پر جھگڑا شروع ہو گیا تھا۔
بریلویوں کے نمائندے نے درگاہ کمیٹی کے اہلکاروں سے جاننا چاہا کہ انہیں کس قانون کے تحت کلام پیش کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ درگاہ کمیٹی کے اہلکار بریلویوں کے اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکا۔ سوشل میڈیا پر جاری بریلوی مسلک کی ویڈیو پر درگاہ کمیٹی کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Fight In Ajmer Dargah اجمیر درگاہ توہین معاملے پر سگر شریف درگاہ کے سجادہ نشین عزیز اللہ سرمست کا ردعمل
لیکن کمیٹی کے سینئر رکن سید بابر اشرف نے بریلویوں کے کلام پڑھنے اور نعرے لگانے کا ذمہ دار خادمین کی تنظیم انجمن سید زادگان کے سیکرٹری سرور چشتی کو ٹھہرایا۔ بابر نے درگاہ کی قدیمی رسومات کی خلاف ورزی پر اعتراض کیا۔