راجستھان میں جودھ پور ضلع کے شیر گڑھ تھانہ علاقے میں ایک سرکاری اسکول کی طالبہ کی جنسی زیادتی کے معاملے میں نامزد ملزم ٹیچر کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اصل رپورٹ منگوا کر ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (کرائم) ڈاکٹر روی پرکاش مہردا نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس، جودھ پور دیہی سے حقیقی رپورٹ طلب کرکے ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
اس معاملے میں 8 جون کو پوکسو ایکٹ کے تحت درج کیس میں نامزد ملزم ٹیچر سرجہ رام کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس معاملے میں تفتیش جاری ہے۔ معاملے میں متاثرہ سے تفتیش کرکے بیانات لیے گئے ہیں۔
ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس جودھ پور دیہی انل کیال نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے والد نے 8 جون کو تھانہ شیر گڑھ میں پیش ہوکر یہ کیس درج کیا تھا۔
ریکارڈ شدہ رپورٹ کے مطابق جب مارچ کے دوسرے ہفتے میں اسکول کی چھٹی ہونے پر ٹیچر سُرجا رام نے ان کی بیٹی کو روک لیا اور بیٹے کو ٹیچر سُرجا رام نے گالیاں دے کر بھگا دیا۔ گھر آنے کے بعد بیٹی سے پوچھنے پر وہ رونے لگی اور اسکول جانے سے انکار کر دیا اور بتایا کہ ٹیچر سُرجا رام فحش حرکتیں کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 5 جون کو متاثرہ لڑکی نے اپنے والد کو بتایا کہ اس کے ٹیچر نے تین چار بار اس کے ساتھ غلط کام کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس نے کسی کو کچھ بتایا تو میں اسے فیل کردوں گا۔ اس دوران ٹیچر سُرجا رام باہر نگرانی کرتا رہا۔
کیال نے بتایا کہ اس رپورٹ پر دفعہ 342، 376، ڈی اے پینل کوڈ اور 5 (ایف) (جی) / 6 پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔