اطلاعات کے مطابق 17 جون کو صبح سُلچاسر گاؤں کی ایک گئوشالہ میں زہریلا چارہ کھانے کی وجہ سے 22 گایوں کی موت ہوگئی۔
گئوشالہ کے ناظم نے اس واقعے کو چھپاتے ہوئے گایوں کی لاشوں کو خاموشی سے دفن کر دیا لیکن گئوشالہ میں گایوں کی اموات بڑھتی گئیں اور صبح تک 62 گایوں کی موت ہو گئی۔ جب سماجی تنظیموں سمیت دیگر افراد کو اس کی اطلاع ملی تو وہ اس جگہ پر پہنچ گئے۔ اس کے بعد پورا معاملہ سامنے آیا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور ڈاکٹرز کو بلایا گیا ہے۔
ڈاکٹرز نے گئوشالہ میں چارہ سمیت گایوں کے تمام کھانے کی اشیاء کے نمونے حاصل کیے اور انھیں جانچ کے لیے لیباریٹری میں بھیج دیا ہے۔ دوپہر میں تمام لاشیں دفن کر دی گئیں۔
گئوشالہ کی دیکھ ریکھ سُلچاسر گاؤں کا سندرلال نامی شخص کرتا ہے۔ پولیس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ چارے میں کیڑے مار دوا کے ہونے کا امکان ہے۔