ریاست راجستھان کے ضلع سروہی کے آبو روڈ پر واقع ریسورٹ میں گجرات سے لائے گئے 23 کانگریس کے اراکین اسمبلی کو ٹھہرایا گیا ہے۔ ان اراکین اسمبلی کے قیام کا یہ تیسرا دن ہے۔
دراصل گجرات میں راجیہ سبھا کی 4 نشستوں کے لئے انتخابات 19 جون کو ہونے والے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کانگریس کو 'کراس ووٹنگ' کا خطرہ ہے۔ جس کی وجہ سے کانگریس کے اراکین اسمبلی کو 'راجستھان - گجرات' سرحد پر واقع آبوروڈ کے ریسورٹ میں لایا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق 'ریسورٹ میں کانگریس اراکین اسمبلی کے علاوہ مقامی آبو روڈ کے رہنما بھی رکے ہوئے ہیں۔ شام تک مزید اراکین اسمبلی کے آنے کا امکان ہے۔ فی الحال تقریبا 23 اراکین اسمبلی ریسورٹ میں قیام پذیر ہیں۔'
ریسورٹ میں قیام پذیر اراکین اسمبلی میں چندن ٹھاکور، بھارت ٹھاکور، گنیبن ٹھاکور، شیوا بھائی بھوریا، گلاب سنگھ راجپوت کانتی کھراڈی، سی جے چاوڑا، بلدیو ٹھاکور، ریتوک مکوانا، راجیش گوہل، مہیش پٹیل، راجندر سنگھ ٹھاکور، اشون کوٹوال، وسیجی پاندا، جسو بھائی پٹیل، نوشاد سولنکی، لکھ بھائی بھرواڑ، ناتھا بھائی پٹیل، سریش پٹیل ، کریٹ پٹیل، شیلیش پرمار، ہمت بھائی پٹیل اور انیل جوشی شامل ہیں۔
وہیں ان اراکین اسمبلی کو جے پور لے جانے کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں لیکن اب ان ارکان اسمبلی کو اسی ریسورٹ میں رکھا جائے گا۔
راجستھان میں بھی 19 جون کو راجیہ سبھا کی 3 نشستوں پر انتخابات ہونے ہیں۔ ایسی صورتحال میں ریاست میں کافی ہلچل ہے۔
بتائیں کہ گجرات میں انتخابات سے عین قبل کانگریس کے 3 اراکین اسمبلی کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کانگریس نے بقیہ اراکین اسمبلی کو بچانے کے لئے یہ طریقہ اپنایا ہے۔