ETV Bharat / state

'سنہ 2013 کا معاہدہ غلط ہے'

نگر پریشد کے سابق چیئرمین پر مسلم پریشد تنظیم کے ریاستی صدر یونس چوپدار کی طرف سے الزم عائد کیا گیا ہے کہ سال 2013 میں جو معاہدہ ہوا تھا وہ غلط ہے۔

jaipur
jaipur
author img

By

Published : Jul 21, 2020, 6:43 PM IST

بھارتی ریاست راجستھان کے جھونجھنو نگر پریشد کے سابق چیئرمین خالد حسین کے خلاف راجستھان مسلم پریشد تنظیم کی جانب سے الزم تراشی شروع کر دی گئی ہے۔

'سنہ 2013 کا معاہدہ غلط ہے'

سابق چیئرمین خالد حسین پر راجستھان مسلم پریشد تنظیم کے عہدیداران کی جانب سے بڑا الزام عائد کیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے 'سال 2013 میں جھونجھنو شہر کے گوٹا موڑ کے آس پاس ایک معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدہ میں سابق جھونجھنو چیئرمین کی بیوی ناظمہ بانو بھی شامل ہیں جو موجودہ وقت میں جھونجھنو شہر میں پارشد ہیں'۔

انہوں نے کہا 'اس پورے معاملے کے متعلق ہم نے مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی کو ایک میمورینڈم دیا ہے، اس میمورنڈم میں ہم نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پورے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کروائی جائے'۔

یونوس چوپدار کا کہنا ہے 'سال 2015 میں جھونجھنو شہر کے کمشنر کی جانب سے جانچ کی گئی تھی جس میں یہ صاف طور پر کہا گیا تھا کہ جو بھی یہ معاہدہ کیا گیا ہے وہ غلط ہے'ْ۔

انہوں نے کہا 'اگر ہمارے مطالبات کو نہیں مانا جاتا تو جلد ہی بڑا احتجاج کیا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیے
راجیو گاندھی کے قتل کی ملزمہ نلینی نے خودکشی کی کوشش کی

واضح رہے کہ راجستھان مسلم بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی خود جھونجھنو میں جاکر وقف جائیداد کی حالات کا جائزہ لے کر آئے تھے، لیکن وہاں پر بھی خان کے سامنے خالد حسین کا ذکر ہوا تھا۔

بھارتی ریاست راجستھان کے جھونجھنو نگر پریشد کے سابق چیئرمین خالد حسین کے خلاف راجستھان مسلم پریشد تنظیم کی جانب سے الزم تراشی شروع کر دی گئی ہے۔

'سنہ 2013 کا معاہدہ غلط ہے'

سابق چیئرمین خالد حسین پر راجستھان مسلم پریشد تنظیم کے عہدیداران کی جانب سے بڑا الزام عائد کیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے 'سال 2013 میں جھونجھنو شہر کے گوٹا موڑ کے آس پاس ایک معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدہ میں سابق جھونجھنو چیئرمین کی بیوی ناظمہ بانو بھی شامل ہیں جو موجودہ وقت میں جھونجھنو شہر میں پارشد ہیں'۔

انہوں نے کہا 'اس پورے معاملے کے متعلق ہم نے مسلم وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی کو ایک میمورینڈم دیا ہے، اس میمورنڈم میں ہم نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ پورے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کروائی جائے'۔

یونوس چوپدار کا کہنا ہے 'سال 2015 میں جھونجھنو شہر کے کمشنر کی جانب سے جانچ کی گئی تھی جس میں یہ صاف طور پر کہا گیا تھا کہ جو بھی یہ معاہدہ کیا گیا ہے وہ غلط ہے'ْ۔

انہوں نے کہا 'اگر ہمارے مطالبات کو نہیں مانا جاتا تو جلد ہی بڑا احتجاج کیا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیے
راجیو گاندھی کے قتل کی ملزمہ نلینی نے خودکشی کی کوشش کی

واضح رہے کہ راجستھان مسلم بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر خانو خان بودھوالی خود جھونجھنو میں جاکر وقف جائیداد کی حالات کا جائزہ لے کر آئے تھے، لیکن وہاں پر بھی خان کے سامنے خالد حسین کا ذکر ہوا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.