درگاہ کمیٹی کے اس فیصلے پر درگاہ سے منسلک ذمہ داران نے سخت اعتراض جتایا ہے۔
درگاہ کمیٹی نے اس تعلق سے زائرین کو آگاہ کرنے کے مقصد سے درگاہ شریف کے مختلف مقامات پر بینرز بھی لگائے ہیں۔
حالانکہ کمیٹی نے زائرین کو یہ رعایت دی ہے کہ وہ احاطہ نور، پائنتی گیٹ، جنتی دروازہ، شاہ جانی مسجد اور صندل خانہ مسجد میں عبادت کے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔
اس فیصلے کے بعد خود کمیٹی کے کئی ذمہ داران نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی درگاہ پر ملک و بیرون ملک سے عقیدت مند پہنچتے ہیں۔
ہر زائر کی خواہش ہوتی ہے کہ آستانے پر پہنچ کر اللہ کی عبادت کریں اور خواجہ صاحب کی بارگاہ میں عقیدت کا نذرانی پیش کرسکے، مقدس شب کا اہتمام کرے لیکن اس نئے فیصلے سے انہیں تکالیف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
احاطے میں چسپا نوٹس پر درج ہے کہ مذکورہ پانچ مقامات کے علاوہ اگر کوئی شخص کہیں بھی نماز ، تلاوت یا سوتا ہے تو اسے درگاہ سے باہر کردیا جائے گا۔
درگاہ کے خادموں کی انجمن سید زادگان کے جوائن سیکرٹری سید مسبر حسین چشتی نے اس فیصلے کو جائز ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کچھ شرارت پسند افراد زائرین کے درمیان رہ کر غیر واجب اور خلاف شریعت کام انجام دیتے ہیں۔ جس سے درگاہ کی بدنامی ہوتی ہے۔ ان ہی وجوہات کے مدنظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔