راجستھان میں پنچایتی الیکشن کے تیسرے مرحلے میں 975 گرام پنچایتوں میں ووٹنگ آج صبح پرامن شروع ہوئی اور صبح دس بجے تک قریب بیس فیصد ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرچکے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق تیسرے مرحلے میں 975 گرام پنچایتوں میں سرپنچ اور پنچ عہدوں کے لئے ووٹنگ سخت سکیورٹی نظام کے درمیان صبح ساڑھے سات بجے پرامن شروع ہوئی۔ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال شام ساڑھے پانچ بجے تک کر سکیں گے۔ صبح ووٹنگ شروع ہوتے ہی کچھ پولنگ مراکز پر الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم ) کی خرابی کی شکایتیں آئی لیکن جلد ہی انہیں حل کردیا گیا۔
شروع میں ووٹنگ سست رہی لیکن بعد میں پولنگ مراکز پر ووٹروں کی لمبی قطاریں لگنے لگی اور دس بجے تک تقریباً 20 فیصد ووٹر اپنے ووٹ ڈال چکے تھے ۔اس دوران عالمی وبا کورونا کی وجہ سے ووٹروں نے ماسک پہنا تھا اور سماجی دوری کا بھی دھیان رکھا جارہا ہے۔ حالانکہ کئی جگہوں پر بھیڑ جمع ہونے پر انہیں سماجی دوری بنائے رکھنے کے لئے سمجھاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
الیکشن کمشنر پی ایس مہرا نے سبھی ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ مرکز اور ریاستی حکومت کے ذریعہ کورونا سے متعلقہ سبھی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بے خوف ہوکر ووٹنگ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گھونگھٹ میں آنے والی خواتین ووٹر بھی لازمی طورپر ماسک لگائیں تاکہ محفوظ ووٹنگ ہوسکے۔
مہرا نے بتایا کہ تیسرے مرحلے میں 31 لاکھ 87 ہزار 585 ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمل کر سکیں گے۔ ان میں 16 لاکھ 66 ہزار 814 مرد،15 لاکھ 20 ہزار 762 خواتین اور نو دیگر ووٹر شامل ہیں۔
ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سبھی پنچایتی ہیڈکواٹروں پر ووٹوں کی گنتی کرائی جائے گی اور سات اکتوبر کو نائب سرپنچ کا الیکشن ہوگا۔