چندی گڑھ: پنجاب کے وزیر خزانہ ہرپال سنگھ چیمانے جمعہ کو یہاںاسمبلی میں 2023-24کے لئے 1.96لاکھ کروڑ روپئے کا ریاستی بجٹ پیش کیا، جو خصوصی طور پر زراعت ، تعلیم اور صحت کے شعبوں پر مرکوز ہے۔ اسمبلی میں بولتے ہوئے چیمانے کہا کہ تعلیم ، صحت اور زراعت حکومت کے لئے اولین شعبے میں سے ہیں۔ چیما نے آپ حکومت کے پہلے مکمل بجٹ میں باغبانی شعبے کے لئے بازار قیمت خطرے کو کم کرنے کا منصوبہ، زرعی پمپوں کے سولرائزیشن، ایک نوجوان کاروباری اسکیم اور طلبہ کے لئے دو کوچنگ پہل جیسی مختلف نئی اسکیموں کا اعلان کیا۔
پولیس کے لئے 10,523کروڑ روپے کا التزام ہے، جو گزشتہ مالی سال 2022-23کے مقابلے میں 11فیصد زیادہ ہیں۔ 2023-24کے آخر تک پنجاب کا قرض میں اضافہ ہو کر 3.47لاکھ کروڑ روپے ہونے کی امید ہے۔ تقریبا 43کروڑ کی لاگت سے 7زچہ بچہ دیکھ بھال اسپتال کھلیں گے۔ حکومت پہلے ہی 504عام آدمی پارٹی کلینک قائم کر چکی ہے۔ دیگر 142کلینک پائپ لائن میں ہیں اور کچھ ہی دنوں میں اس کے شرو ع ہونے کی امید ہے۔ مزید 142کلینک جلد ہی شروع ہونے کی امید ہے ۔ چیما نے کہا کہ ان کلینک میں 80دوائیں 41ڈائگنوسٹک ٹیسٹ مفت فراہم کئے جا رہے ہیں اور اب تک 10.50لاکھ سے زائد مریضوں نے او پی ڈی سہولیات کا فائدہ اٹھایا ہے اور ان کلینک میں ایک لاکھ لیب ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔
مسٹر چیما نے کہا کہ پنجاب حکومت کا رنگیلے پنجاب کا خواب ہے ۔ ان کی حکومت تین کروڑ پنجابیوں کی امیدوں پر کھرا اترنے کے لئے کام کر رہی ہے ۔ وزیر اعلی بھگونت مان کی قیادت میں حکومت بد عنوانی کے خلاف لڑائی لڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو ہزاروں کروڑ روپے کی بقایا رقم وراثت میں ملی ہے۔ یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 26فیصد زیادہ ہے۔ اسمبلی انتخاب آنے سے قبل عام آدمی پارٹی نے خواتین کو ہر ماہ 1000روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ بجٹ میں مسٹر چیمانے اس کا ابھی تک ذکر نہیں کیاہے۔
یو این آئی