ETV Bharat / state

Bhagwant Mann On SYL Canal پنجاب کے پاس کسی کو دینے کے لیے پانی کی ایک بوند بھی نہیں، بھگونت مان

ستلج-یمنا لنک کینال کی تعمیر شروع کرنے کی ہریانہ حکومت کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو واضح کیا کہ نہر شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہریانہ کو کم رقبہ کے باوجود پنجاب سے زیادہ پانی مل رہا ہے، اس کے باوجود وہ پنجاب سے زیادہ پانی مانگ رہا ہے۔ اس حقیقت کی روشنی میں ہریانہ کو پانی کیسے دیا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس اپنے کھیتوں کے لیے پانی نہیں ہے۔Bhagwant Mann On SYL Canal

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Oct 14, 2022, 8:05 PM IST

چنڈی گڑھ: ستلج-یمنا لنک کینال کی تعمیر شروع کرنے کی ہریانہ حکومت کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو واضح کیا کہ نہر شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ ہریانہ کو دینے کے لیے پانی کی ایک بوند بھی نہیں ہے۔Bhagwant Mann On SYL Canal

ایس وائی ایل کے معاملے پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے بعد مسٹر مان نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب اس نہر کے لیے معاہدہ ہوا تو پنجاب کو 18.56 ایم اے ایف پانی مل رہا تھا جو اب کم ہو کر 12.63 ایم ایف اے ایف رہ گیا ہے۔ یہ ستلج، یمنا اور دیگر نہروں سے ہریانہ کے لیے 14.10 ایم اے ایف پانی مل رہا ہے جبکہ پنجاب کو صرف 12.63 ایم اے ایف مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ کو کم رقبہ کے باوجود پنجاب سے زیادہ پانی مل رہا ہے، اس کے باوجود وہ پنجاب سے زیادہ پانی مانگ رہا ہے۔ اس حقیقت کی روشنی میں ہریانہ کو پانی کیسے دیا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس اپنے کھیتوں کے لیے پانی نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں 1400 کلومیٹر دریا، نہریں اور نالے خشک ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب کو زرعی ضروریات کے لیے صرف 27 فیصد نہری پانی ملتا ہے، باقی 73 فیصد ضرورت زمینی پانی سے پوری کی جا رہی ہے۔ مسٹر مان نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پنجاب میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور ریاست کے زیادہ تر بلاکس ڈارک زون میں آ گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب سے پانی مانگنے کے بجائے ہریانہ کو جمنا کا پانی پنجاب کو دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو جمنا کا پانی آزادی کے بعد اور تنظیم نو سے پہلے ملتا رہا ہے۔ تنظیم نو کے بعد پنجاب کو غیر قانونی طور پر اس حق سے محروم کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہریانہ کو واقعی پانی کی ضرورت ہے تو وہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنے ہریانہ ہم منصب کے ساتھ وزیر اعظم سے رجوع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ریاستی حکومت وزیر اعظم کو اپنا موقف بھی واضح کرے گی کہ پنجاب کے پاس ہریانہ کو دینے کے لیے ایک قطرہ پانی بھی نہیں ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کو وزیر اعظم کے سامنے گنگا اور جمنا کیس کی بھرپور وکالت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Punjab CM On Links Road گوردوارہ فتح گڑھ صاحب آنے والی پانچ لنک سڑکوں کو چوڑا کرنے کے احکامات جاری

یواین آئی

چنڈی گڑھ: ستلج-یمنا لنک کینال کی تعمیر شروع کرنے کی ہریانہ حکومت کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو واضح کیا کہ نہر شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ ہریانہ کو دینے کے لیے پانی کی ایک بوند بھی نہیں ہے۔Bhagwant Mann On SYL Canal

ایس وائی ایل کے معاملے پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے بعد مسٹر مان نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب اس نہر کے لیے معاہدہ ہوا تو پنجاب کو 18.56 ایم اے ایف پانی مل رہا تھا جو اب کم ہو کر 12.63 ایم ایف اے ایف رہ گیا ہے۔ یہ ستلج، یمنا اور دیگر نہروں سے ہریانہ کے لیے 14.10 ایم اے ایف پانی مل رہا ہے جبکہ پنجاب کو صرف 12.63 ایم اے ایف مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ کو کم رقبہ کے باوجود پنجاب سے زیادہ پانی مل رہا ہے، اس کے باوجود وہ پنجاب سے زیادہ پانی مانگ رہا ہے۔ اس حقیقت کی روشنی میں ہریانہ کو پانی کیسے دیا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس اپنے کھیتوں کے لیے پانی نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں 1400 کلومیٹر دریا، نہریں اور نالے خشک ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب کو زرعی ضروریات کے لیے صرف 27 فیصد نہری پانی ملتا ہے، باقی 73 فیصد ضرورت زمینی پانی سے پوری کی جا رہی ہے۔ مسٹر مان نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پنجاب میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور ریاست کے زیادہ تر بلاکس ڈارک زون میں آ گئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب سے پانی مانگنے کے بجائے ہریانہ کو جمنا کا پانی پنجاب کو دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کو جمنا کا پانی آزادی کے بعد اور تنظیم نو سے پہلے ملتا رہا ہے۔ تنظیم نو کے بعد پنجاب کو غیر قانونی طور پر اس حق سے محروم کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہریانہ کو واقعی پانی کی ضرورت ہے تو وہ اس مسئلے کے حل کے لیے اپنے ہریانہ ہم منصب کے ساتھ وزیر اعظم سے رجوع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ریاستی حکومت وزیر اعظم کو اپنا موقف بھی واضح کرے گی کہ پنجاب کے پاس ہریانہ کو دینے کے لیے ایک قطرہ پانی بھی نہیں ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کو وزیر اعظم کے سامنے گنگا اور جمنا کیس کی بھرپور وکالت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Punjab CM On Links Road گوردوارہ فتح گڑھ صاحب آنے والی پانچ لنک سڑکوں کو چوڑا کرنے کے احکامات جاری

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.