بھٹنڈہ: ریاست پنجاب کے بٹھنڈہ ملٹری اسٹیشن پر فائرنگ میں چار فوجی اہلکار ہلاک ہونے کے چند دن بعد پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں ایک فوجی اہلکار کو حراست میں لیا، حکام نے پیر کو اس کی معلومات دی ہے۔ 12 اپریل کو پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں فوج کے چار جوان سوتے ہوئے ہلاک ہوگئے تھے۔ پنجاب پولیس کے مطابق اتوار کو ہونے والے واقعے کے حوالے سے چار جوانوں سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پنجاب پولیس نے بھٹنڈہ ملٹری اسٹیشن پر فائرنگ میں ملوث ہونے کے شبہ میں دو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ فائرنگ کے واقعہ کے ایک گواہ میجر آشوتوش شکلا کے بیان کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے چار جوانوں کی شناخت ساگر، کملیش، سنتوش اور یوگیش کے طور پر کی گئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد وہ اپنے کمروں میں سو رہے تھے۔ اس دوران سفید کرتہ پاجامے میں دو نقاب پوش افراد نے رائفل اور تیز دھار ہتھیاروں سے ان پر حملہ کیا۔ چاروں جوان اپنے کمروں میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والا ایک اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔ آرٹلری یونٹ کے چار فوجی اہلکار اس واقعے کے دوران گولی لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ فوج کے بیان کے مطابق اس واقعے میں اہلکاروں کے کسی دوسرے زخمی یا املاک کو نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Firing In Bathinda Military Station بھٹنڈہ ملٹری اسٹیشن میں فائرنگ، چار افراد ہلاک
فوج نے کہا کہ ایک آئی این ایس اے ایس رائفل اور 28 راؤنڈ مبینہ طور پر پچھلے دو دنوں سے لاپتہ ہیں اور اس واقعہ کے پیچھے کچھ اہلکاروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور فوج پنجاب پولیس کے ساتھ مل کر کیس کے حقائق جاننے کے لیے مشترکہ تحقیقات کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی آرمی چیف جنرل منوج پانڈے سے متعلقہ واقعہ پر بریفنگ حاصل کی۔