احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے فارمیسی شعبہ کے طالب علم جتیندر ویر سنگھ نے کہا کہ بھارت کے وزیر داخلہ کی طرف سے ایک زبان نافذ کرنے کے خیال کو پنجابی کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے بانیوں نے مختلف علاقائی زبانوں کا احترام کیا تھا، اس میں ہندی اور انگریزی کو رابطہ کی زبان کے طور پر جگہ دی گئی تھی لیکن بھارت کو قومی زبان کے طور پر کبھی اعلان نہیں کیا گیا۔
انگریزی شعبہ کے طالب علم جس کمل سنگھ نے کہا کہ گذشتہ دنوں یوم ہندی زبان کے موقع پر تنازع ہوا، اس سے پنجابیوں کے دل کو ٹھیس پہنچی ہے۔
شعبہ قانون کے جگمیت سنگھ نے پنجابی گلوکار گرداس مان سنگھ کی طرف سے ایک دیش ایک بولی کے خیال کی تائید کرنے کو پنجابی زبان کی توہین قرا ردیا۔