شرومنی اکالی دل کے رہنما مہیشندر سنگھ گریوال کے یہاں جاری کردہ بیان کے مطابق مان سنگھ نے کسانوں کی تنظیموں کے موقف کو کمزور کر دیا ہے کیوں کہ کمیٹی کے قوانین کے حامی پہلے ہی کمیٹی پر حاوی ہیں۔
انہوں نے کمیٹی کے ایک اور رکن اشوک گلاٹی پر بھی تنقید کی کہ زرعی قوانین کی کھل کر حمایت کرنے کے باوجود انہوں نے کمیٹی میں شامل ہونا قبول کرلیا۔
گریوال نے الزام عائد کیا کہ کمیٹی سے خود کو الگ کرتے ہوئے مسٹر مان کا یہ دعوی کرنا کہ وہ پنجاب کے مفادات سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے تھے اس بات کا اشارہ ہے کہ ان پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کا دباؤ تھا کہ وہ زرعی قوانین کے حق میں فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود انہیں کمیٹی چھوڑ کر زرعی قوانین کی مخالفت میں کھڑا نہیں ہونا چاہئے تھا۔
پارٹی کے رہنما نے دعوی کیا کہ مسٹر مان کے کمیٹی سے علیحدگی کے فیصلے نے بی جے پی اور کانگریس کے 'کھیل' کو بے نقاب کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی ساکھ خطرے میں پڑ گئی ہے، خاص طور پر اس بات کی وجہ سے کہ کسان تنظیموں نے ان کے سامنے جانے سے انکار کردیا ہے۔
یو این آئی