کرتارپور صاحب صرف انہیں عقیدت مندوں کو جانے کی اجازت ہوگی جنہوں نے کووڈ ویکسینیشن کادونوں ڈوز مکمل کرلیا ہو یا گزشتہ 72 گھنٹوں کی کووڈ 19 آرٹی پی سی آر رپورٹ منفی ہے۔ عقیدت مندوں کو پینے کا پانی اور 7 کلوگرام وزنی ضروری اشیاء لے جانے کی اجازت ہوگی۔ ان اشیاء میں، منفی فہرست میں رکھی گئی اشیاء کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی، ان کے کابینہ کے ساتھیوں اور عقیدت مندوں سمیت 250 افراد کا پہلا جتھہ 18 نومبر کو کرتارپور صاحب کے لیے روانہ ہوگا۔ دوسری جانب شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کی صدر بی بی جاگیر کور کی قیادت میں عقیدت مندوں کا ایک بہت بڑاجتھہ 19 نومبر کو کرتار پور صاحب کے لیے روانہ ہوگا۔ وہیں ایس جی پی سی کی جانب سے کرتارپور صاحب میں آج سے اکھنڈ پاٹھ شروع ہوگیا ہے جس کا اختتام گرونانک دیو کی 19 نومبر کو جینتی پرہوگا۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے کرتارپور کوریڈور مارچ 2020 میں بند کر دیا گیا تھا۔ سکھ برادری کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے گرو نانک دیو جینتی سے پہلے ہی 17 نومبر سے کرتار پور کوریڈور کھولنے کا منگل کو فیصلہ کیا تھا، جس کی اطلاع مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کر کے دی تھی۔ مرکز کے اس فیصلے کا چننی،ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو، ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ، شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے صدر سکھبیر سنگھ بادل، ایس اے ڈی رہنما اور سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل، پنجاب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر اشونی شرما، شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی)کی صدر بی بی جاگیر کور سمیت بہت سے رہنماؤں، سیاسی جماعتوں، سکھ اور مذہبی تنظیموں نے خیرمقدم کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کیا تھا۔
یو این آئی