امرتسر: گذشتہ شام اٹاری واہگہ بارڈر سے متصل مہاوا گاؤں میں فصل کی کٹائی کے دوران سابق فوجی، کسان بکرم جیت سنگھ کے کھیتوں میں ایک پاکستانی ڈرون کو کمبائن مشین کے سامنے گرا ہوا پایا گیا۔ کھیت میں ڈرون پائے جانے کے بعد مذکورہ گاؤں کے کسانوں اور گاؤں والوں نے پولیس حکام اور بی ایس ایف اہلکاروں کو اس کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور بی ایس ایف کے اہلکار موقعے پر پہنچ گئے اور ڈرون کو قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی۔
اس موقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئےکسان کبل سنگھ نے بتایا کہ ہمارا گاؤں سرحد سے متصل ہے جس کی وجہ سے ہمیں کاشتکاری میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زمین سرحد کی خاردار تاروں سے متصل ہے۔ وہاں کاشت کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے کیونکہ ہر روز کوئی نہ کوئی سامان پاکستان کے اسمگلروں کے ذریعے یا ڈرون کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: Pakistani Drone In Amritsar امرتسر میں بی ایس ایف نے پاکستانی ڈرون کو مار گرایا
انہوں نے کہا کہ کبھی ڈرون تو کبھی کچھ زمین میں پڑے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ سابق فوجی بکرم جیت سنگھ کمبائن مشین سے اپنی فصل کی کٹائی کر رہے تھے کہ اسی دوران کھیت میں ایک مشکوک چیز نظر آئی، جب انہوں نے اسے چیک کیا تو پتہ چلا کہ یہ ڈرون ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے فوری طور پر گھرندا تھانے کی پولیس اور بی ایس ایف حکام کو اطلاع دی۔ کسان کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ماہ پرانا گرا ہوا یہ ڈرون ہے۔ پولیس اور بی ایس ایف حکام نے موقعے پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی۔ کسان رہنما کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون اب ڈیڑھ ماہ قبل یہاں گرا تھا، کیونکہ فصل پکنے کی وجہ سے اس ڈرون کو کسی نے نہیں دیکھا۔ پولیس اور بی ایس ایف کے اہلکاروں نے تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔