دراصل بی جے پی رکن اسمبلی ارون نارنگ پریس کانفرنس کرنے کے لیے پہنچے تھے کہ وہاں موجود کسانوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی جہاں کسانوں نے ان کی گاڑی پر سیاہی پھینک دی۔
اس دوران پولیس اور بی جے پی کے کارکنان، رکن اسمبلی کو ایک دکان کے اندر لے کر چلے گئے۔
لیکن اس کے کچھ دیر کے بعد جب نارنگ باہر آئے تو کسانوں نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی، یہاں تک کہ ان کے کپڑے پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیں:
اسلام میں جہیز کا کوئی تصور نہیں
اس معاملے کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بی جے پی ایم ایل اے کو پولیس بچا رہی ہے۔ مشتعل کسانوں کے درمیان سے بڑی مشکل سے نارنگ کو بچا کر وہاں سے نکالتی ہے۔
ملوٹ میں ابوہر کے بی جے پی رکن اسمبلی ارون نارنگ پر ہونے والے حملے کے بعد ایس پی ہیڈ کوارٹر گرمیل سنگھ کے بیانات کی بنیاد پر تھانہ سٹی ملوٹ میں لکشن پال شرما عرف لکھا شرما، سکھدیو سنگھ بڈاگجر، نرمل سنگھ جسسے آنا، کلوندر سنگھ دانیوالا،، نانک سنگھ فکرسر، اوتار سنگھ فکرسر اور راجوندر سنگھ جنڈوالا سمیت 250 سے 300 نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف تعزیرا ہند کی دفعات 353، 186، 188، 332، 342، 506، 148 اور 149 کے تحت کیس درج کر لیا گیا ہے۔