چنڈی گڑھ: بی جے پی لیڈر تجندر پال بگا کی گرفتاری کے معاملے میں سماعت پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں منگل 10 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ آج پنجاب حکومت نے دو درخواستیں داخل کی ہیں، جس میں مرکز اور ہریانہ کو فریق بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔ معاملہ الجھتا جا رہا ہے۔ دہلی پولس کے اس بیان سے نیا موڑ سامنے آیا جس میں دہلی پولس کے وکیل نے کہا کہ پنجاب پولیس کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور کسی پولیس افسر کو ڈیٹین نہیں کیا گیا Tajinder Pal Baga's case۔
ہریانہ کے وکیل نے بتایا تھا کہ ہریانہ پولیس نے کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا، جب دہلی پولیس کی جانب سے اغوا کیس کا پیغام وائرلیس ہوا تو ہریانہ پولیس نے بگا کو دہلی سے لانے والی پولیس کو روکا اور اسے پپلی تھانے لے جاکر تفتیش کی گئی۔ اسی دوران دہلی پولیس کو طلب کیا گیا اور بگا کو ان کے حوالے کر دیا۔
پنجاب حکومت کو عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی کیونکہ پنجاب حکومت بگا کو دہلی پولیس کے حوالے کرنے کے بجائے ہریانہ میں رکھنے کا مطالبہ کر رہی تھی۔ عدالت نے ہریانہ کو بھی اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی، لیکن ہریانہ نے اس معاملے میں اپنا موقف پیش کرنے کے لیے عدالت سے وقت مانگا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Tajinder Bagga Arrested: بی جے پی کے رہنما تجِندر بگا کو پنجاب پولیس نے گرفتار کرلیا، ہریانہ پولیس کی مداخلت
- Tajinder Bagga Arrest: تیجندر بگا کی گروگرام میں جج کے گھر پیشی
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے ترجمان سنی اہلووالیہ کی شکایت پر موہالی پولیس نے یکم اپریل کو بگا اور کچھ دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اسی ایف آئی آر کی بنیاد پر بگا کو آج ان کی دہلی کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
(یو این آئی)