جالندھر( پنجاب): لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ نت (سینا میڈل) جو 2015 میں کشمیر میں عسکریت پسندوں سے لڑتے ہوئے شدید زخمی ہو گئے تھے، آٹھ سال کوما میں رہنے کے بعد اتوار کو جالندھر کے ملٹری اسپتال میں آخری سانس لی۔
پیر کو ایکس پر یہ اطلاع دیتے ہوئے شوریہ چکر کے فاتح ریٹائرڈ بریگیڈیئر ہردیپ سنگھ سوہی نے کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ نت نے ایک "دہشت گردانہ حملے" میں اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے دشمنوں کی گولیاں اپنے جسم پرکھائی تھیں۔ انہوں نے کہا، “ہم کووڈ بحران کے دوران خوفزدہ تھے۔ تاہم ایک سپاہی ہونے کے ناطے انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ ملٹری اسپتال جالندھر کے عملے کو آٹھ سال تک ان کی دیکھ بھال کرنے پر سلام۔ ان کی نیک روح کو سکون ملے۔
لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ نت کی بہادری کی داستان ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہے گی۔ 18 مارچ 1976 کو پیدا ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ نت کا خاندان بٹالہ میں رہتا ہے۔ ملک کے اس بہادر بیٹے کے آٹھ سال کومہ میں گزرے جہاں ملٹری اسپتال میں ڈاکٹر ان کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔ دن بھر ان کے کمرے میں گربانی کی امرت ورشا ہوتی تھی۔ انہیں روزانہ کھانے میں سوپ اور جوس دیا جاتا تھا۔ انہیں یہ مائع خوراک دینے کے لیے فوڈ پائپ کا استعمال کیا جاتا تھا۔
لیفٹیننٹ کرنل نت وادی میں تعینات تھے اور عسکریت پسندانہ حملے کے دوران ان کے جبڑے پر گولی لگی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ کلاشنکوف رائفل سے لگنے والی گولی سے اس کی زبان مکمل طور پر خراب ہو گئی تھی۔ ان کے چہرے کا نصف غائب ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اگر وہ بستر پر لیٹتے تھے تو ان کی زبان پیچھے لٹک جاتی تھی۔ ان کے جسمانی چیلنجوں کے درمیان، فوجی اسپتال کوما کے دوران ان کا علاج کر رہا تھا۔ وہ 160 ٹیریٹوریل آرمی (جے اے کے رائفلز) کے سیکنڈ ان کمانڈ (2 آئی سی) تھے۔ وہ پہلے بریگیڈ آف دی گارڈز کی 19ویں بٹالین میں تعینات تھے۔ کرنبیر سنگھ نت کو ان کی بہادری پر سینا میڈل سے بھی نوازا گیا تھا۔
یہ واقعہ 22 نومبر 2015 کو پیش آیا۔ کپواڑہ سرحد سے 7 کلومیٹر دور گھنے جنگل کے درمیان وادی کشمیر میں فوج کا آپریشن جاری تھا۔ 22 نومبر 2015 کو لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ ساتھی جوانوں کے ساتھ حاجی ناکہ گاؤں میں عسکریت پسندوں کی تلاش میں تھے۔ شاید عسکریت پسندوں کو سیوا کی حرکت کا پہلے سے علم تھا۔
مزید پڑھیں:
چھپے بیٹھے عسکریت پسندون نے اچانک فوج پر حملہ کر دیا۔ جب عسکریت پسند فائرنگ کر رہے تھے، کرن ویر سنگھ نے اپنے ساتھی کو بچانے کے لئے اسے دھکیل دیا۔ اسی دوران گولی کرن ویر سنگھ کے جبڑے میں لگی۔ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ گولی نے نچلے جبڑے کو چھلنی کردیا تھا۔ اس کے باوجود وہ محاذ پر ڈٹے رہے۔ اس بہادری پر انہیں سینا میڈل دیا گیا۔
لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ کے والد جگتار سنگھ فوج سے کرنل کے عہدے کے ساتھ ریٹائر ہوئے ہیں۔پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹیاں ہیں۔ فوج کے ترجمان نے کہا کہ لیفٹیننٹ کرنل کرنبیر سنگھ نت کی آخری رسومات 26 دسمبر کو صبح 11 بجے دیپ نگر شمشان گھاٹ، جالندھر کینٹ میں ادا کی جائیں گی۔
(یو این آئی)