جموں و کشمیر مٰیں گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ سب ضلع ترال میں پینے کے پانی کی قلت میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے عوام زبردست پریشانیوں میں مبتلا ہو گیے ہیں۔
مقامی لوگوں نے متعلقہ حکام پر ہاتھوں پر ہاتھ رکھ کر خاموش تماشائی بنے رہنے کا الزام عاید کیا ہے۔
ترال قصبہ سے چند کلومیٹر دور دھوبی ون، منگہامہ اور نزدیکی دیہات میں گزشتہ کئی ہفتوں سے پینے کے پانی کی قلت سے لوگ پانی کی بوندھ کو ترس رہے ہیں۔
دھوبی ون ترال میں مقامی خواتین نے خالی مٹکے لیکر ایک خاموش احتجاج بھی کیا اور اپنی روداد سنا کر انتظامیہ تک بات پہنچانے کی کوشش کی۔
انہوں نے شکایت کی کہ انکے گاؤں میں گزشتہ چار روز سے پانی نہیں آ رہا ہے جس کی وجہ سے خواتین کو کئی کلومیٹر کا سفر کر کے پانی لانا پڑتا ہے۔
ایک عمر رسیدہ خاتون نے بتایا کہ انکو دو کلو میٹر دور سے پانی لانا پڑ رہا ہے جبکہ زنگ آلودہ پائپوں کو تبدیل کرنے کے لیے بھی متعلقہ حکام خاموش تماشائی بنا ہوان ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ دھوبی ون گاؤں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔