شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ سے بیس کلومیٹر کی دوری پر واقع کنڈی ہرد شوہ زنگیر میں آج سے دس سال پہلے سرکار نے واٹر فلٹریشن پلانٹ قائم کیا تھا تاکہ ہرد شوہ علاقے کے ساتھ ساتھ سوپور اور اس کے مختلف علاقوں میں بھی پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے .
لیکن بدقسمتی سے نامعلوم وجوہات کے بنا پر اس فلٹریشن پلانٹ کا کام ادھورا چھوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے مقامی لوگ کافی پریشان ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ سرکار بلخصوص محکمہ جل شکتی اس فلٹریشن پلانٹ کی طرف دھیان نہیں دی رہے ہیں اور اکثر و بیشتر ملازمین بھی ڈیوٹی انجام دینے سے قاصر رہتۓ ہیں جس کی وجہ سے زنگیر کی کافی آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کو گندا پانی فراہم کرتے ہیں جس سے بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے سرکار اور ضلع انتظامیہ سے کافی بار گزارش کی کہ وہ اس فلٹریشن پلانٹ کا کام ایک بار پھر شروع کرے تاکہ ہمیں اور مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن ہماری کوئی بھی نہیں سنتا ہے۔
ہم سرکار اور ایل جی گورنر سے التجا کرتے ہیں کہ وہ اس فلٹریشن پلانٹ کی طرف دھیان دیں اور ہمیں صاف پانی کی سپلائی فراہم کریں۔
اس سلسلۓ میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایگزیکٹو انجینئر جل شکتی محکمہ سوپور غلام رسول سے بات کی تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے بات کرنے سے انکار کیا لیکن یقین دلایا کہ میں خود ہرد شوہ واٹر فلٹریشن پلانٹ پر جاکے صورتحال کا جائزہ لوگا اور مقامی لوگوں کے مشکلات دور کروں گا ۔