گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی ترال علاقے میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے، ٹاؤن سے دس کلومیٹر دور خانہ گنڈ کی آبادی نے پینے کے پانی کی قلت کے حوالے سے محکمہ جل شکتی کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں گزشتہ تین ماہ سے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حتی کہ چڑیا کے لیے پانی میسر نہیں ہے حالانکہ پانی کے حوالے سے بیک ٹو ولیج پروگراموں کے دوران بھی پانی کی عدم دستیابی کی داستان حکام کو سنائی گئی، مگر کسی نے توجہ نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے 8 اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی
ایک اور شہری نے بتایا کہ مقامی سڑک کی میکڈمائزیشن کے دوران مین پائپ سڑک کے نیچے آنے سے بلاک ہو گئی ہے اور اب بلاک شدہ پائپ کو باہر نکالنے کے لیے آر اینڈ بی اور جل شکتی کے درمیان ٹھن گئی ہے۔ اس کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے جل شکتی محکمے کے افسران سے اس بارے میں فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔