کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات اور اسکو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ملک کے ساتھ ساتھ وادی میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے چلتے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گی ہے اور انتظامیہ کسی بھی چیلینج کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
وہیں کرونا وائرس سے ہمارے سماج میں بس رہے بیدار مغز لوگوں نے اس نازک مرحلے پر اپنا تعاون پیش کر کے انسانیت کے تئیں اپنی بے لوث جذبے کا ثبوت پیش کیا ہے۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں دو کمسن بچوں نے اپنے جیب خرچہ کی بچائ گئی بیس ہزار کی رقم انتظامیہ کو فراہم کی تاکہ یہ رقم کوڈ 19 کے لیے کیے جا رہے انتظامات میں صرف کیے جائیں
دایم مظفر اور تہفیم مظفر پسران مظفر احمد کشو ساکنان ترال ترال میں واقع ایڈشینل ڈپٹی کمشنر کے آفس پہنچے اور اپنی دس دس ہزار کی رقم ایڈشینل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ کے حوالے کی تاکہ اس رقم کو موجودہ صورتحال میں استعمال کیا جا سکے ان کمسن بچوں نے جب یہ رقم موصوف کو دی تو وہاں موجود لوگوں نے تالیاں بجا کر ان کے جذبے کو سلام پیش کیا اے ڈی سی ترال نے ان بچوں کی اس مدد کو قبول کرتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کی دعا کی
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا دایم مظفر نے بتایا کہ وہ دونوں بھائی موجود صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنا کنٹری بیوشن دینے کے لیے اے ڈی سی آفس پہنچ گئے ہیں اور وہ موجودہ صورتحال میں ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں اپنے پیغام میں اس نے کرونا وائرس کے متعلق سرکاری ایڈوائزری پر عمل کرنے اور ماسک استعمال کرنے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ اسے قبل شمالی کشمیر کے عبید نامی بچے نے اپنی گلک سےنکالی گئی رقم ڈی سی بانڈی پورہ کو دی تھی