پلوامہ (جموں و کشمیر) : مرکزی بیورو آف کمیونیکیشن، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند کے زیر اہتمام جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں آزادی کا امرت مہوتسو (، جی 20 اور مشن لائف پر دو روزہ انٹیگریٹڈ کمیونیکیشن اینڈ آؤٹ ریچ پروگرام (آئی سی او پی) ڈگری کالیج ترال میں اختتام ہوا۔ دو روزہ نمائنش کے دوران بھارت کی G20 صدارت اور مشن لائف کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے تصویری نمائش اور بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
پروگرام کے دوسرے روز آشا ورکروں اور زراعت سے وابستہ ملازمین کے علاوہ پینٹنگ مقابلے میں شرکت کی غرض سے آنے والے طلباء نے شمولیت کی۔
ریسورس پرسن نے لوگوں کو اپنے متعلقہ محکموں کی جانب سے نافذ کیے جانے والے مختلف پروگرامز کے بارے میں آگاہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سب ڈویژنل ایگریکلچر آفیسر، ترال شکیل احمد نے کہا کہ زرعی شعبے میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے۔
عاشق حسین میر، سب ضلع آفیسر، محکمہ زراعت نے پی ایم کسان، فصل بیمہ یوجنا اور سوائل ہیلتھ کارڈ جیسی اسکیموں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے روزگار پیدا کرنے والی مختلف اسکیموں بشمول مگس پروری، مشروم کی کاشت، ایکویٹک سبزیاں اور پھولوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے زرعی آلات اور مشینری کی خریداری کے لیے مختلف سبسڈی اسکیموں کے بارے میں بھی بتایا۔
کمیونٹی ہیلتھ آفیسر نے آیوشمان بھارت صحت (PMJAY)، جنانی تحفظ یوجنا (JSY)، جنانی شیشو تحفظ کاریکرم (JSSK)، پردھان منتری ماترتو وندھانا یوجنا (PMMVY) اور پردھان منتری جناڈی اے کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال ہر کسی کے لیے قابل رسائی ہو۔‘‘
مزید پڑھی: Tral Badminton Championship فوج کے زیراہتمام بیڈمنٹن چمپئن شپ کا اختتام
فیلڈ پبلسٹی آفیسر سی بی سی، شاہد محمد لون، نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوے تقریب کو کامیاب بنانے پر ترال سب ضلع انتظامیہ، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج، ترال اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ آؤٹ ریچ پروگرام کے پیغام کو وسعت دیں تاکہ مستحق لوگوں کو فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے میں مدد مل سکے۔ شاہد لون نے اس بات کا اعلان کیا کہ اس قسم کے کیمپ مستقبل میں بھی جاری رکھیں جائیں گے۔