ETV Bharat / state

ترال: کارگل جنگ کے دوران زخمی ٹرک ڈرائیور سرکاری امداد کا طلب گار

author img

By

Published : Apr 21, 2021, 10:49 PM IST

کرشن سنگھ نے بتایا کہ تئیس سال(23) کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ہم سرکاری امداد سے محروم ہیں اور وہ لاٹھیوں کے سہارے زندگی جی رہے ہیں۔

ٹرک ڈرائیور سرکاری امداد کا طلب گار
ٹرک ڈرائیور سرکاری امداد کا طلب گار

ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے رہنے والے کرشن سنگھ زخمی ہوئے تھے۔ لیکن حکومت کی نظروں سے اوجھل ڈرائیور کرشن سنگھ کا کنبہ آج فاقہ کشی کا شکار ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سنہ 1999 میں کارگل جنگ کے دوران بسنت پورہ ترال کے رہنے والے ٹرک ڈرائیور کرشن سنگھ ایف سی آئی کا مال لیکر لداخ جا رہے تھے اور واپسی میں پاکستانی گولاباری کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے۔

گولی سے ان کی ٹانگ ناکارہ ہو گئی، جس کی وجہ سے وہ معزور ہو گئے۔ واقعے کو یاد کرتے ہوئے کرشن سنگھ کہتے ہیں 'زخمی ہونے کے بعد میری زندگی بچانے میں میری ہمسایہ مسلم برادری کا بڑا کردار رہا۔ جنھوں نے پانچ پواینٹ خون دے کر میری زندگی بچا لی'۔

کارگل جنگ کے دوران زخمی ٹرک ڈرائیور سرکاری امداد کا طلب گار

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کرشن سنگھ نے بتایا 'تئیس سال(23) کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ہم سرکاری امداد سے محروم ہیں اور میں لاٹھیوں کے سہارے زندگی جی رہا ہوں'۔

ان کا مزید کہنا ہے 'میری ٹانگ کا آٹھ مرتبہ آپریشن ہوا ہے۔ جس پر لاکھوں روپیہ خرچ ہوا ہے اور جس کے لیے ترال کی سکھ اور مسلم برادری نے عطیہ دیا جبکہ کچھ خرچہ میں نے زمین بیچ کر پورے کیے۔ لیکن اب ڈاکٹروں نے مجھے بتایا ہے کہ ٹانگ کا ایک اور آپریشن کرنا ہے جسکے لیے فرانس سے کوئی چیز منگانی ہے اور اس پر خرچہ چھ لاکھ آتا ہے لیکن اب میرے پاس پیسے ہی نہیں۔ اب میں کہاں جاوں'۔

انہوں نے کہا 'میں نے سوچا تھا کہ مودی جی کے آنے کے بعد میری دادرسی ہوگی لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اسلیے اب میں تمام لوگوں سے اور ایل جی سے گزارش کرتا ہوں کہ میری امداد کریں تاکہ میرا آپریشن ہو سکے'۔

یہ بھی پڑھیے
وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے احتیاطی اقدامات ناگزیر

کرشن سنگھ کی ایلہہ بملا کور نے بتایا 'میرے شوہر کرشن سنگھ کی ٹانگ کا آپریشن کرنے کے لیے درکار پیسہ کنبے کے پاس نہیں ہے۔ لہذا میں وزیراعظم نریندر مودی اور ایل جی منوج سنھا کے ساتھ ساتھ وادی کی عوام سے گذارش کرتی ہوں کہ ہماری بھرپور مدد کی جائے'۔

کرشن سنگھ کے ایک ہمسایہ تیجندر سنگھ نے بتایا کہ کرشن سنگھ واقعی امداد کے مستحق ہیں اور اس لیے سب بھائیوں کو اسکی مدد کرنی چاہیے۔

ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے رہنے والے کرشن سنگھ زخمی ہوئے تھے۔ لیکن حکومت کی نظروں سے اوجھل ڈرائیور کرشن سنگھ کا کنبہ آج فاقہ کشی کا شکار ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سنہ 1999 میں کارگل جنگ کے دوران بسنت پورہ ترال کے رہنے والے ٹرک ڈرائیور کرشن سنگھ ایف سی آئی کا مال لیکر لداخ جا رہے تھے اور واپسی میں پاکستانی گولاباری کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے۔

گولی سے ان کی ٹانگ ناکارہ ہو گئی، جس کی وجہ سے وہ معزور ہو گئے۔ واقعے کو یاد کرتے ہوئے کرشن سنگھ کہتے ہیں 'زخمی ہونے کے بعد میری زندگی بچانے میں میری ہمسایہ مسلم برادری کا بڑا کردار رہا۔ جنھوں نے پانچ پواینٹ خون دے کر میری زندگی بچا لی'۔

کارگل جنگ کے دوران زخمی ٹرک ڈرائیور سرکاری امداد کا طلب گار

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کرشن سنگھ نے بتایا 'تئیس سال(23) کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ہم سرکاری امداد سے محروم ہیں اور میں لاٹھیوں کے سہارے زندگی جی رہا ہوں'۔

ان کا مزید کہنا ہے 'میری ٹانگ کا آٹھ مرتبہ آپریشن ہوا ہے۔ جس پر لاکھوں روپیہ خرچ ہوا ہے اور جس کے لیے ترال کی سکھ اور مسلم برادری نے عطیہ دیا جبکہ کچھ خرچہ میں نے زمین بیچ کر پورے کیے۔ لیکن اب ڈاکٹروں نے مجھے بتایا ہے کہ ٹانگ کا ایک اور آپریشن کرنا ہے جسکے لیے فرانس سے کوئی چیز منگانی ہے اور اس پر خرچہ چھ لاکھ آتا ہے لیکن اب میرے پاس پیسے ہی نہیں۔ اب میں کہاں جاوں'۔

انہوں نے کہا 'میں نے سوچا تھا کہ مودی جی کے آنے کے بعد میری دادرسی ہوگی لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اسلیے اب میں تمام لوگوں سے اور ایل جی سے گزارش کرتا ہوں کہ میری امداد کریں تاکہ میرا آپریشن ہو سکے'۔

یہ بھی پڑھیے
وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے احتیاطی اقدامات ناگزیر

کرشن سنگھ کی ایلہہ بملا کور نے بتایا 'میرے شوہر کرشن سنگھ کی ٹانگ کا آپریشن کرنے کے لیے درکار پیسہ کنبے کے پاس نہیں ہے۔ لہذا میں وزیراعظم نریندر مودی اور ایل جی منوج سنھا کے ساتھ ساتھ وادی کی عوام سے گذارش کرتی ہوں کہ ہماری بھرپور مدد کی جائے'۔

کرشن سنگھ کے ایک ہمسایہ تیجندر سنگھ نے بتایا کہ کرشن سنگھ واقعی امداد کے مستحق ہیں اور اس لیے سب بھائیوں کو اسکی مدد کرنی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.