تفصیلات کے مطابق چار ماہ قبل انتظامیہ نے ترال کے بس اسٹینڈ میں موجود پچاس کے قریب دکانوں کو منہدم کیا جو بقول انتظامیہ کے غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی جس کے بعد انتظامیہ نے ان کی دکانیں منہدم کی۔ تاہم متاثرہ دکانداروں کو دوسرے مقامات پر ایڈجسٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا اور اسی بات کو لے کر آج متاثرہ دکانداروں نے بس اسٹینڈ ترال میں احتجاج کر کے انتظامیہ تک اپنی بات پہنچانے کی کوشش کی۔
ایک متاثرہ دکاندار غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ نے ان کے دکانات منہدم کر کے ان کو روزگار چھین لیا ہے جسکی وجہ سے وہ اور انکے اہل خانہ فاقہ کشی کے شکار ہو گئے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ دکانداروں کی باز آبادکاری کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔