پلوامہ: مالی برس 2023-24 کے لیے پلان کو حتمی شکل دینے کی غرض سے ضلع پلوامہ کے بلاک آفس ترال میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت گجر لیڈر اور مقامی سرپنچ عبد الرشید گجر نے کی۔ اس موقع پر حلقہ لال پورہ کے لیے نئے پلوں، رابطہ سڑکوں اور دیگر تعمیراتی پروجیکٹس کے لیے رقومات مختص رکھی گئیں۔ جائزہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ دیہی ترقی دیہی علاقوں میں جامع تعمیر و ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات انجام دے رہا ہے اور گزشتہ برسوں کے دوران ترال علاقے میں بھی قابل قدر کام کیا گیا ہے۔
میٹنگ میں بتایا گیا ہے کہ یہی وجہ سے دور افتادہ علاقوں میں گلی کوچے اور حفاظتی باندھ تعمیر کرنے کے علاوہ بجلی کا ترسیلی نظام بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس موقع پر مقامی باشندوں کی جانب سے استفسارات کا جواب بھی دیا گیا اور ان سے اپیل کی گئی کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے تاکہ جامع ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبد الرشید گجر نے بتایا کہ سرکار کی جانب سے جہاں دیہی علاقوں کی ترقی کے لیے فنڈس واگزار کیے جا رہے ہیں وہیں ان فنڈس کا منصفانہ استعمال بھی ہونا چاہیے۔
سرپنچ نے سرکاری اراضی خصوصاً کاہچرائی، روشنی لینڈ پر سے قبضہ کو ہٹانے کی سرکاری مہم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’جن لوگوں نے گزشتہ ستر برسوں سے یہاں لوٹ کھسوٹ مچا رکھی ہے ان کا محاسبہ ہونا چاہیے۔‘‘ گجر لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ’’تجاوزات کے خلاف کارروائی، سرکاری اراضی خصوصاً کاہچرائی سے بے دخلی سے عوام کو ہی فائدہ حاصل ہوگا۔‘‘