عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں عام لوگوں کی معاشی حالت خراب ہوئی ہے وہیں جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں سومو ڈرائیوروں کی من مانیوں سے عوامی حلقوں میں اضطراب پایا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ وادی کے تمام اضلاع میں اب برابر سواریاں بھر کے پرانے ریٹوں کو ہی لاگو کیا گیا ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں سومو ڈرائیوروں کی من مانیاں عروج پر ہیں۔ وہ مصافروں سے آج بھی ڈبل کرایہ وصولتے ہیں، جس کی وجہ سے خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے لوگوں کا گھروں سے نکلنا دشورا ہو رہا ہے۔
عام لوگوں کا سوال ہے کہ اگر باقی اضلاع میں سومو والے برابر سواری بھرتے ہیں تو ترال میں دوہرا پیمانہ کیوں؟ مسافروں کے مطابق سومو ڈرائیوروں کی من مانیوں سے وہ اب تنگ آ گئے ہیں اور آئے روز سومو ڈرائیوروں اور مسافروں کے درمیان نوک جھونک اب معمول بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'کشمیری لڑکیوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں'
مقامی شھریوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ترال میں مسافروں کے ساتھ بہت ظلم کیا جا رہا ہے لیکن ترال میں انتظامیہ سومو ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہے۔