تصادم میں ایک فوجی جوان اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔
ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت باسط احمد پرے ولد غلام محمد، حارث منظور ولد منظور احمد اور محمد قاسم شاہ عرف جگنو ولد غلام محمد شاہ کے بطور ہوئی ہے۔
باسط احمد پرے ترال کا رہنے والا ہے اور منظور احمد قویل سے تعلق رکھتا ہے اور محمد قاسم شاہ کا تعلق میڈورہ اونتی پورہ سے ہے اور یہ تینوں عسکریت پسند حزب المجاہدین تنظیم سے وابستہ تھے۔
قبل ازیں سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع پلوامہ کے چیوا اولر ترال میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز نے مذکورہ علاقہ میں جمعرات کی شام کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا تھا جس دوران ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا تھا۔
جھڑپ کے دوران تین منزلہ مکان مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہےجو غلام محمد نامی شہری کا تھا جبکہ نزدیکی متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے، جھڑپ کے فوراً بعد مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں انکاؤنٹر ختم ہونے کے ساتھ ہی ترال میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ انکوانٹر سائٹ پر جانے سے اعتراز کریں
ایک رپورٹ کے مطابق یہ جنوبی کشمیر میں رواں ماہ چلایا جانے والا 12 واں عسکری مخالف آپریشن تھا۔ ان بارہ آپریشنز میں اب تک 33 عسکریت پسند مارے جاچکے ہیں۔
دریں اثنا انتظامیہ نے ترال میں مسلح تصادم کے پیش نظر ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں بشمول ترال میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہیں۔