ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال سے دس کلومیٹر دور آڑہ پتھری ماچھہامہ کی آبادی اس جدید دور میں بھی بجلی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہے۔
مقامی آبادی نے بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور محکمہ بجلی کی شدید تنقید کی۔
احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ بجلی سے محروم ہونے کے سبب ان کے بچوں کا تعلیمی مستقبل تاریک ہو رہا ہے اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ سرکار انکی جائز مانگ کو پورا کیوں نہیں کر رہی!
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ کہ انہوں نے سنہ 2019 میں از خود اور ذاتی خرچ سے بجلی کے پول نصب کیے اور انتظامیہ کی جانب سے ’’دین دیال‘‘ نامی اسکیم کے تحت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا جسے آج تک وفا نہیں کیا گیا۔
آڑہ پتھری ماچھہامہ کی آبادی نے ضلع انتظامیہ اور محکمہ بجلی سے علاقے میں بجلی کی سپلائی کو یقینی بنائے جانے کی اپیل کی۔
بلند و بانگ سرکاری دعوں کے باوجود جنوبی کشمیر کے دور افتادہ دیہات میں بجلی نہ ہونے سے لوگ روایتی طریقوں سے ہی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔