پلوامہ: وادی کشمیر کو قدرت نے بے پناہ خوبصورتی سے نوازا ہے، یہاں کے فلک بوس پہاڑ، ندی نالے اور آبشار سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہے وہیں جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں قدرت کے حسین مناظر نہ صرف علاقے کے حسن کو دوبالا کرتے ہیں بلکہ اب انتظامیہ نے بھی ترال کے چار دیہات - پنر جاگیر، شکارگاہ، آری پل اور نارستان - کو سیاحتی نقشے پر لانے کا اعلان کیا ہے جس کی مقامی باشندوں کی جانب سے پذیرائی کی جا رہی ہے۔
نارستان گاؤں - جو کہ ناگہ بیرن اور تارسر مارسر کے لیے بیس کیمپ کی حیثیت رکھتا ہے - کے باشندوں نے علاقے کو ٹورزم نقشے پر لانے کے فیصلہ پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔ نارستان گاوں، ترال تحصیل صدر مقام سے سترہ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے جہاں ایک قدیم مندر بھی آباد ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے علاقے کا دورہ کرکے انتظامیہ کے اعلان پر لوگوں کا تاثر جاننے کی کوشش کی۔ لوگوں نے بتایا کہ گاوں کو سیاحتی نقشے پر لانے کے اعلان سے وہ ازحد خوش ہیں لیکن اب اس پروجیکٹ پر سرکار کو جلد سے جلد کام شروع کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں: Aripal Spring in Shambles: آری پل چشمہ حکام کی نظروں سے اوجھل
ایک مقامی سرپنچ غلام حسن نے بتایا کہ ٹورزم کے سبب نہ صرف یہاں کی سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ اس سے یہاں کے مقامی لوگوں کو بھی روزگار کے وسائل مہیا ہوں گے۔ ایک اور مقامی شہری نے بتایا کہ ’’سرکاری اعلان کے بعد علاقہ تو شادمان ہے لیکن اس حوالہ سے کام اب تک نفی کے برابر ہے۔‘‘ وہیں ڈی ڈی سی ممبر، آری پل، منظور احمد گنائی نے بتایا کہ قدرتی حسن سے مالا مال یہ علاقہ اب تک سرکار کی نظروں سے اوجھل تھا تاہم اس علاقہ کو انتظامیہ نے سیاحتی نقشہ پر لانے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ اقتصادی طور خودکفیل ہوں گے تاہم انہوں نے اس حوالہ سے بنیادی ڈھانچہ مضبوط بنائے جانے کے حوالہ سے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحتی مقام ’شکارگاہ’ انتظامیہ کے تئیں شکوہ کناں