وادی کشمیر کی معیشت میں سیاحتی شعبے کے ساتھ ساتھ میوہ صنعت کو ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے، وادی میں تقریباً 80 فیصدی لوگ بالواسطہ یا بلا واسطہ اس صنعت سے جڑے ہیں۔ محکمہ باغبانی کا کہنا ہے کہ رواں برس متعدل موسم اور فصل میں فنگل بیماری کم ہونے کی وجہ سے کاشت کاروں میں خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔ Fungal Diseases not Affected
وہیں کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے وادی کشمیر میں رواں برس بارشیں کم ہورہی ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کو آبپاشی کے لیے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ جبکہ محمکہ باغبانی کا کہنا ہے کہ رواں برس باغات کے لیے موسم بہتر رہا جس کی وجہ سے سکیب جیسے بیماری سے باغات محفوظ رہے، تاہم اگر موسم لگاتار خشک رہا تو سیب کی فصل متاثر ہوسکتی ہے۔ محکمہ کا کہنا ہے کسانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے باغات میں سینچائی کرے تاکہ زمین کی نمی برقرار رہے۔
اگر دیکھا جائے تو رواں برس سیب کی فصل کو کم بیماریوں ہوئے ہیں، ساتھ ہی رواں برس سیب کی فصل اچھی ہوئی ہے، جس سے کسان کافی خوش نظر آرہے ہیں۔ اس ضمن میں محمکہ باغبانی کے ضلع افسر پلوامہ جاوید احمد نے بات کرتے ہوئے باغبانی شعبہ سے کسانوں کو ہدایت جاری کی گئی ہےکہ جس علاقے میں بھی آبپاشی کا انتظام ہے وہ اپنے باغات کی سینچائی کریں۔'
انہوں نے کہاکہ اس وقت کا موسم باغات کے لیے مفید ہے اور رواں برس باغات میں بیماری کم لگے ہے۔ لیکن زمین میں نمی کو برقرار رکھنا ضروری ہیں، اس سے ہمارا فصل اچھا تیار ہوگا۔'
مزید پڑھیں: