ضلع انتظاميہ اب لوگوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
ضلع انتظاميہ پلوامہ نے دیگر اضلاع کے متعدد لوگوں کو پلوامہ کے قرنطینہ مرکز میں داخل کیا ہے جس سے ناکہ پلوامہ کے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ اس وقت ضلع کے جو لوگ قرنطینہ مرکز میں موجود ہیں، ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
ہریانہ گڑ گاوں سے وآپس لوٹے ہوئے طالب علموں نے پلوامہ انتظامیہ کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ان طالب علموں کا کہنا ہے کہ وہ 13 مئی کو گڑ گاوں سے نکل گئے تھے اور کل شام یعنی 15 مئی کو وادی پہنچ گئے جس کے بعد انہیں رہنما خطوط کے مطابق ضلع پلوامہ کے پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔
لیکن انہوں نے شکایت کی ہے کہ اس قرنطینہ مرکز میں ان کے لئے کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔
مذکورہ طالب علموں نے کہا کہ قرنطینہ مرکز میں پہلے ہی تین سو کے قریب لوگ موجود ہیں جن میں سے کچھ لوگوں کے ٹیسٹ آنے ابھی باقی ہیں۔
انہوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں ان ہی لوگوں کے ساتھ رکھا گیا ہے جن کے بارے میں کوئی پتہ نہیں کہ ان کے ٹیسٹ مثبت بھی ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قرنطینہ مرکز میں موجود لوگوں میں سے ایک کا کیس مثبت آیا ہے اور پھر بھی انہیں ان کے ساتھ ہی رکھا گیا ہے۔
انہوں نے شکایت کی ہے کہ انتظامیہ جان بوجھ کر ان کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
انہوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد انہیں اس قرنطینہ مرکز سے دوسری جگہ منتقل کیا جائے تاکہ وہ اس مہلک بیماری سے بچ سکیں۔
واضح رہے کہ قرنطینہ مرکز میں مختلف ضعلوں سے تعلق رکھنے والے تین سو کے قریب لوگ پہلے سے ہی موجود ہیں جن کا مختلف ملکوں اور ریاستوں سے ٹراویل ہسٹری بتائی جا رہی ہے