علاقے کے لوگوں کے مطابق اس سکول میں زیر تعلیم بچوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ جہاں کلاس روم میں ایک کلاس کو پڑھانا چاہیے تھا وہیں سکول میں دو سے زیادہ کمرے نہ ہونے کی وجہ سے چار یا پانچ کلاس کے بچوں کو ایک ہی کمرے میں بیٹھا کر پڑھانا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے کچھ طلبہ نے کہا کہ ایک ہی کلاس میں چار یا پانچ کلاس کے بچوں کو بیٹھا کر ان کا دھیان پڑھائی سے بھٹکتا ہے اور وہ اچھی طرح سے تعلیم حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔
انہوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں دوسری بلڈنگ دے دی جائے جہاں ایک کمرے میں ایک ہی کلاس کے بچوں کو پڑھایا جائے تاکہ وہ اچھے طریقے سے اپنی پڑھائی کو جاری رکھ سکھیں۔
اس سلسلے میں جب ہم نے زونل ایجوکیشن آفسر پانپور نظیر احمد سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے سکول کے لیے دوسری جگہ پر زمین منتخب کی ہے اور جلد ہی اُس زمین پر سکول بلڈنگ تعمیر کرنے کا کام شروع کیا جائےگا۔