ضلع پلوامہ ہسپتال کا ایک ویڈیو کل رات دیر گئے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں بیمار کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ مونسپل کونسلر نے ایک ٹرالی پر یو ایس جی کرانے کے لئے لے جا رہے تھے۔ ضلع ہسپتال میں یو ایس جی کی سہولت موجود ہے پھر بھی مریضوں کو پرائیویٹ اداروں کا رخ کرنا پڑرہا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ ضلع ہسپتال 24 گھنٹے کی سروس کا عوام سے وعدہ کیاہے۔ لیکن چار بجے کے بعد یو ایس جی سیکشن کو بند کردیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وہی دوسرے جانب ڈاکٹروں نے الزام لگایا کہ رات کے دوران ان افراد نے ہسپتال میں ہنگامہ کیا، اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر کے ساتھ بد سلوکی کی۔ اس پر ڈاکٹروں نے آج ضلع ہسپتال پلوامہ میں اپنا کام خاموش احتجاج کر کے کیا اور کچھ دیر بعد ڈاکٹر واپس اپنی ڈیوٹی پر چلےگئے، تاکہ مریضوں کو مشکلات پیش نہ آئے۔ بیمار کے والد نے بتایا کہ میں نے اپنے بیٹے کو یہاں 10:30 علاج کیلئے لایا۔ جبکہ ڈاکٹروں نے توجہ نہیں دی ڈاکٹر نے میرے بیٹے کا یو ایس جی کرنے کے لئے کہا جب کہ یو ایس جی وارڈ بند تھا۔ جس کی وجہ سے میں نے اپنے بیٹے کو پرائیویٹ کلینک پر لے جاکر یو ایس جی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضلع ہسپتال میں اس طرح کی سہولیات نہیں ہے تو پھر یہ ہسپتال کس کام کا ہے۔
مزید پڑھیں:Kangan Hospital گاندربل اسپتال 9 برسوں سے تکمیل کا منتظر
اس ضمن میں ڈاکٹر محمد یوسف نے بتایاکہ ضلع ہسپتال میں موجود ڈاکٹر بہت اچھا کام انجام دے رہے ہیں ،رواں ماہ ہسپتال میں 2 لاکھ سے زائد افراد کا علاج کیا گیا۔ پھر لوگوں کو لگتا ہے کہ ڈاکٹر کام نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر کوئی مسئلہ تھا بھی وہ ڈاکٹر کے ساتھ بدسلوکی کے بجائے وہ اعلی عہدے داروں سے بات کر سکتے تھے لیکن بدسلوکی نہیں کرنی چاہئے تھی۔
انہوں نے کہا ہمیں ضلع انتظامیہ اور محمکہ صحت کے اعلی عہدے داروں سے یقین دہانی کروائی گئی کہ بدسلوکی کرنے والے شخص کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس پر ہم اپنا احتجاج ختم کررہے ہیں اور ہم افسران کو 24 گھنٹوں دیتے ہے کہ اس شخص کے خلاف کارروائی کریں بصورت ديگر ہم ہڑتال کریں گے۔