پلوامہ: ایک ایسے وقت میں جبکہ سرکار پنچایتی اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں متعدد گاؤں دیہات میں پنچایتی راج عہدیداروں کی جانب سے مبینہ طور طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی خبریں بھی منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ اس حوالہ سے ہفتہ کو سب ضلع ترال کے زراڈی ہارڈ حلقہ ماچھہامہ سے آئے لوگوں نے اے ڈی سی آفس، ترال، کے باہر مقامی سرپنچ کے خلاف خاموش احتجاج درج کرتے ہوئے اپنی شکایت انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی۔ Zradi Hard Residents Protest Against Sarpanch in Tral
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے زراڈی ہارڈ کے باشندوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے علاقہ کا سرپنچ اور پنچ آپس تعمیر و ترقی کے لیے سرکاری فنڈس کی بندر بانٹ کر رہے ہیں۔ جبکہ دیہی ترقی محکمہ کی جانب سے کیے جا رہے کام کو بھی من مرضی طریقے سے کیا جا رہا ہے اور عام لوگوں کے مسائل کا سدباب کرنے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔
محمد لطیف نامی ایک شہری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرپنچ انہیں ڈرا دھمکا رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ہمارے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے کہ جیسے کہ ہم یہاں کے باشندے ہی نہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بجلی محکمہ کے لیے مختص پچیس لاکھ روپے کہاں گئے، اس کا کوئی حساب و کتاب نہیں۔‘‘ احتجاج میں شامل ایک اور شہری، فاروق احمد، نے بتایا کہ ان کے محلے کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جا رہا ہے اور سرپنچ اپنے حساب اور اعزہ و اقارب کا فائدہ ملحوظ رکھتے ہوئے تعمیراتی کام کروا رہا ہے۔ اپنے لیے بجلی کے پول بھی نصب کرتا ہے جبکہ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑا جا رہا ہے۔‘‘Silent protest against High handiness of Sarpanch
مزید پڑھیں: Panchs Protest Against Sarpanch: بانڈی پورہ میں سرپنچ کے خلاف احتجاج
محمد یوسف نامی ایک اور معمر شہری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نے بتایا کہ انہیں پنچایتی راج اداروں اور نمائندوں سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں لیکن نہ جانے کیوں کر عام شہریوں کو کام کرنے کا موقع ہی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے؟ جبکہ گاؤں میں پانی اور بجلی کی عدم دستیابی جیسے بنیادی مسائل عوام کے لیے سوہان روح بنے ہوئے ہیں۔ نہوں نے انتظامیہ سے معاملے کی نسبت فوری توجہ کا مطالبہ کیا ہے۔