پلوامہ (جموں و کشمیر): جموں کشمیر کے معروف ٹریڈ یونین لیڈر، کشمیری پنڈت سمپت پرکاش کی موت پر یونین ٹریٹری کی سیاسی اور سماجی تنظیموں کے علاوہ تاجر انجمنوں نے بھی شدید غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’سمپت پرکاش کے انتقال سے کشمیر میں انسانی حقوق کے ایک علمبردار کی آواز خاموش ہوگئی ہے۔‘‘ 85 برس کے سمپت پرکاش سرینگر کے ہاروَن علاقے میں رہائش پذیر تھے اور ہفتہ کی شام روز ان کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہو گئی۔
ضلع پلوامہ کے ترال علاقے سے تعلق رکھنے والے سابق ٹریڈ یونین لیڈر پوشوندر سنگھ نے معروف ٹریڈ یونین لیڈر سمپت پرکاش کے انتقال پر اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا ’’سپمت پرکاش نہ صرف ایک ٹریڈ یونین لیڈر تھے بلکہ سچ اور حقیقت کے علمبرداد تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’سمپت جی نے نہ صرف ملازمین کے حقوق کی لڑائی لڑی ہے بلکہ انہوں نے کشمیر میں ہندو مسلم بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے بہت کام کیا ہے اور اس حوالے سے انکی کاوشوں کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔
پوشوندر سنگھ نے مزید بتایا کہ سمپت پرکاش کی موت سے ان کو ذاتی صدمہ ہوا ہے کیونکہ ’’سمپت پرکاش جموں کشمیر کے پُر تناؤ ماحول میں ہندو مسلم بھائی چارے کی ایک آواز تھے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’’جہاں دوران ملازمت سمپت پرکاش نے اپنی صلاحیتوں کا نہ صرف لوہا منوایا بلکہ سبکدوش ہونے کے بعد بھی انہوں نے پنشنرس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے جد و جہد جاری رکھی ہے اور اس طرح انہوں نے سماجی سطح پر اپنی ایک گہری چھاپ چھوڑی ہے جس کو پر کرنا مشکل ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Sampat Prakash Cremated: سمپت پرکاش کی آخری رسومات میں سینکڑوں کشمیری شریک