جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے بلاک ترال میں ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کی شرح 15.06 فیصد درج کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان ترال کے بالائی علاقوں کارمولہ بٹ نور، دودھ مرگ، زراڈی یارڈ اور چھترگام دیہات میں ووٹنگ کی شرح اچھی رہی۔
اس کے برعکس ترال کے میدانی علاقوں میں ووٹنگ فیصد نہایت ہی کم رہی، شیرآباد ترال میں بارہ بجے تک آٹھ سو رائے دہندگان میں سے صرف ایک ووٹ پڑا تھا۔
پریزائڈنگ آفیسر نے بتایا کہ شیرآباد میں ووٹنگ زیادہ نہیں ہوئی اور ساڑھے گیارہ بجے تک ایک ووٹ ہی پڑا تھا، اسی طرح امیرآباد ترال کے دو پولنگ بوتھوں پر ایک بجے تک صرف سات ووٹ پڑے تھے۔
رائے دہندگان نے بتایا کہ تعمیر و ترقی کے لیے انھوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے، تاکہ ان کے دیرانہ مسائل کے علاوہ سڑک، بجلی اور پانی کا مسئلہ حل کیا جاسکے، کیونکہ ان علاقوں میں لوگوں کو آج بھی بنیادی سہولیات کی فراہمی کا انتظار ہے۔
ڈی ڈی سی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو پہتر طریقے سے منعقد کرانے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، ترال بلاک میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 26661 ہے، جن میں سے 3944 رائے دہندگان نے حق رائے دہی کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے ترال میں ووٹنگ کی شرح 15.06 فیصدی رہی، واضح رہے کہ ترال بلاک سے دس امیدوار ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے میدان میں اپنی قسمت آزما رہے تھے۔
پی ڈی پی کے ڈاکٹر ہربخش سنگھ جو ڈی ڈی سی امیدوار بھی ہیں، نے بتایا کہ لوگوں کا جمہوری عمل میں یقین ظاہر کرنا خوشکن ہے اور اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو وہ ترال کے جملہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔