جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سائمو، ترال سے آئے ہوئے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے جمعرات کو ڈی سی آفس پلوامہ کے باہر خاموش احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ایک مقامی کسان نے ان کے کھیتوں اور باغات کی جانب جارہے راستے پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک مقامی کسان نے دسمبر 2019 میں ان کے کھیتوں اور باغات کی جانب جانے والے راستے پر ناجائز قبضہ کرکے کثیر آبادی کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
احتجاج کر رہے سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا کہ وہ دہائیوں سے اسی راستے سے ہوکر اپنے کھیتوں اور باغات کی جانب جا رہے ہیں۔ تاہم راستہ بند کیے جانے کے سبب انہیں دوسرا راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے جس کے سبب کثیر آبادی کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔
مزید پڑھیں: ترال: دودھ مرگ کی آبادی گولڈن کارڈ سے محروم
خاموش احتجاج کر رہے سائمو، ترال کے باشندوں نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے تحصیل انتظامیہ سمیت صوبائی کمشنر کے دفتر کا بھی رخ کیا تاہم ان کے مطابق ابھی تک بند کیے گئے راستے پر سے ناجائز قبضہ نہیں ہٹایا گیا۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔