پلوامہ: جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال میں عوامی حلقوں کی جانب سے عرصہ دراز سے سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی جا رہی ہے، تاہم محکموں میں آپسی تال میل کی کمی کے باعث نہ صرف سیاحتی سرگمیاں بلکہ تعمیر و ترقی بھی متاثر ہو رہی ہے جس پر عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
قصبہ ترال کے پنیر ڈیم کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے حوالے سے گذشتہ دنوں ای ٹی وی بھارت نے ایک خصوصی رپورٹ نشر کی تھی جس کے بعد محکمۂ دیہی ترقیات نے فوری طور ڈیم کے لیے 25 لاکھ روپے کے ایک منصوبہ کو منطوری دے دی تاکہ اس ڈیم کی شان رفتہ بحال کی جا سکے۔ Renovation of Paner dam, Tussle Between Irrigation and RDD Departments تاہم محکمہ اریگیشن اور دیہی ترقی محکمہ کی درمیان ٹھن گئی ہے اور اریگیشن محکمہ کی جانب سے محکمہ دیہی ترقیات کو ڈیم پر کام شروع نہیں کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ برسوں سے اریگیشن محکمہ کو ڈیم کے حوالے سے عرضداشت پیش کیے جانے کے باوجود انہوں نے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا۔ Renovation of paner dam in Tral مقامی باشندوں نے حیرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب جب کہ محکمہ دیہی ترقی نے ڈیم کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لیے کام شروع کیا تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر تعمیر و ترقی میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: ترال: پنر ڈیم انتظامیہ کی نظروں سے اُوجھل
مقامی باشندوں نے اس حوالے سے حکام سے اعلی سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، وہیں لوگوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اس حوالے سے انتظامیہ نے کارروائی عمل میں نہیں لائی اور ڈیم کی تعمیر و مرمت کا کام شروع نہ کیا گیا تو لوگ احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔‘‘