ترال کے ززبل، لام علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کو برسوں سے پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے اور لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ جل جیون مشن سمیت دیگر اسکیموں کے تحت زمینی سطح پر کون سے کام انجام دیے جارہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ جل جیون مشن سمیت دیگر اسکیموں کا زمینی سطح پر لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں نظر نہیں آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار کی جانب سے لوگوں کو بنیادی ضروریات بہم پہنچانے کے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے ہیں تاہم ززبل جیسے دور افتادہ علاقوں میں آج بھی لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ززبل کے باشندوں نے بتایا کہ خاموش احتجاج کے ذریعے وہ حکام تک اپنے مسائل پہنچانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ترال: صنعتی یونٹس کے لیے اراضی کی نشاندہی پر عوام میں خوشی
احتجاج کررہے ززبل کے باشندوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گاؤں میں پینے کے پانی کی قلت کے سبب مقامی آبادی کو زبردست مشکلات درپیش ہیں ان کے مطابق ’’گاؤں میں پانی کا ترسیلی نظام ابتری کا شکار ہے اور متعلقہ ملازمین اپنی ڈیوٹی خوش اسلوبی کے ساتھ انجام نہیں دے رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ملازمین کی غفلت شعاری کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے۔‘‘