مقامی لوگوں کے مطابق ضلع پلوامہ اور شوپیاں میں 5 اگست سے محکمہ جنگلات کے اہلکار ڈیوٹی سے غائب ہیں، جس کی وجہ سے دونوں اضلاع میں اسمگلر کھلے عام درختوں کو کاٹ رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پچھلے تین ماہ کے دوران جنگلات کا بے تحاشہ صفایا ہو رہا ہے جس کو روکنا ناگزیر ہے۔
ای ٹی وی بھارت کےساتھ بات کرتے ہوئے سنگروانی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک معمر شہری کا کہنا ہے کہ پچھلے تقریباً ڈھائی مہینے سے جہاں عام زندگی متاثر ہے وہیں جنگلات کی حفاظت پر مامور اہلکار بھی ڈیوٹی سے غائب ہے۔
انکا کہنا ہے کہ اس غفلت شعاری کا فائدہ اٹھا رہے جنگل اسمگلر اب دن دہاڑے لکڑی چرا کر جنگلات کا صفایا کر رہے ہیں۔
ایک مقامی رضاکار تنظیم سے وابستہ کارکن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جنگلات کا تحفظ صرف حکومت یا محکمہ جنگلات کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ عوام کو بھی مل جل کر جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔
جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ کی جانب سے عائد بندشوں اور مواصلاتی نظام سے جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی وہیں سرکاری و نجی دفاتر کا کام کاج بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔