رواں سال وادی کشمیر میں بدلتے موسمی حالات کی وجہ سے میوہ جات اور دیگر فصلوں کے علاوہ جنگلات پر بھی بُرے اثرات مُرتب ہورہے ہیں۔
وادی کشمیر کے دیگر حصوں کی طرح ہی ضلع پلوامہ میں بھی مُسلسل خُشک سالی سے مختلف میوے کی پیداوار متاثر ہورہی ہے۔
ضلع پلوامہ میں اکثر میوہ باغات کریواس پر موجود ہے، جن میں کچھ میں سیب کے باغات بارش کے علاوہ آبپاشی اسکیموں پر منحصر ہیں۔
بارشیں نہ ہونے سے ضلع پلوامہ سے گُذرنے والے دریائے جہلم اور نالہ رنبی آرہ کے علاوہ نالہ رومشی میں پانی کی سطح کافی کم ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے ان پر قائم اکثر آبپاشی اسکیمیں ناکارہ ہوئی ہیں۔
بارش نہ ہونے اور آبپاشی اسکیمیں ناکارہ ہونے سے جہاں سیب کی فصل پر مختلف بیماریاں نمودار ہوئی ہیں۔ وہیں ضلع پلوامہ کے میدانی علاقوں میں دھان کی فصل بھی خشک سالی کی شکار ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کوکرناگ کا صوف شالی علاقہ پینے کے پانی سے محروم
جن کریواس پر آبپاشی کی اسکیم نہیں ہے۔ وہاں پر لوگ بادام کی کاشت کرتے ہیں جوکہ صرف بارشوں پر ہی منحصر رہتے ہیں۔ لیکن اس بار بارش نہ ہونے سے بادام کی فصل بھی متاثر ہوئی ہے۔
اُدھر بارش نہ ہونے سے مختلف جنگلات میں بھی اس کے اثرات مُرتب ہورہے ہیں۔ یارون کے جنگلات میں نئے پودھوں کے سوکھنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے، جس سے جنگلات میں ہوئی نئی پیداوار پوری طرح ختم ہوگئی ہے۔