اس تعلق سے آج ڈاڈسرہ کے لوگوں نے گھروں سے باہر آکر ایک خاموش احتجاج کر کے انتظامیہ تک اپنی بات پہنچانے کی کوشش کی، تاہم سرویلنس ٹیم میں شامل اہلکاروں نے میڈیا سے بات کرنے پر ہنگامہ برپا کیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان کے محلے میں کئی مثبت کیسز سامنے آنے کا پتہ ان کو تب چلا جب کہیں سے انھیں یہ معلوم ہوا کہ ان کے محلے میں کئی کووڈ مثبت کیسز موجود ہیں۔ تاہم ستم ظریفی یہ ہے کہ کووڈ سے متاثرہ افراد مسجد میں معمول کے مطابق نماز ادا کر رہے تھے جس کی وجہ سے اب پوری بستی پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اگر سرویلنس ٹیم کی جانب سے موقع پر کووڈ سے متاثرہ افراد کی نشاندہی کی جاتی یا ان کے گھروں کے باہر اسٹیکرز لگا دئے جاتے تو آج پوری آبادی کو پریشان نہیں ہونا پڑتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ' سرویلنس ٹیم میں شامل لوگوں نے نہ جانے کن مصلحت کے پیش نظر کورونا مثبت افراد کو باہر گھومنے کی اجازت دی ہے۔
واضح رہے کہ ڈاڈسرہ گاؤں میں اس وقت 27 مثبت کیسز موجود ہیں اور سرویلنس ٹیم کی غفلت شعاری کے خلاف آبادی سراپا احتجاج ہے۔