پلوامہ: جہاں محمکہ بجلی ان دنون وادی کشمیر کے مختلف علاقون میں اسمارٹ میٹرس نصب کررہا ہے۔ وہیں ان میٹرس کی تنصیب کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے پے۔ اس دوران محمکہ بجلی کے ملازمین کو میٹرس نصب کرنے سے بھی روکا جارہا ہے۔ خواتین کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔ وادی کشمیر کے دیگر اضلاع کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ میں بھی اسمارٹ میٹرس نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے۔ اس ضمن میں محمکہ بجلی کے ملازمین نے قصبہ پلوامہ کے ڈانگرپورہ علاقے میں میٹرس لگانے کی کوشش کی تھی، جس پر علاقے کی خواتین نے احتجاج کیا اور اسمارٹ میٹرس نصب والے افراد کو میٹر نصب کروانے سے روکا۔ اسی طرح سے گزشتہ روز ملک پورہ میں خواتین نے اسمارٹ میٹرس نصب کرنے پر احتجاج کیا اور انہوں نے سرینگر پلوامہ قومی شاہراہ کو بھی بند کیا تھا۔
پلوامہ کے پرچھو علاقے کی خواتین نے اسمارٹ میٹرس کی تنصیب پر اپنا احتجاج درج کیا۔ احتجاج میں شامل خواتین نے محمکہ کی جانب سے نصب کئے گئے اسمارٹ میٹرس کو بھی نکال دیا ان اسمارٹ میٹرس کو سڑک پر رکھ کر احتجاج درج کیا۔ اس احتجاج میں قصبہ پلوامہ کی کچھ مونسپل کونسلز نے بھی شرکت اور انہوں نے بھی انتظامیہ سے اپیل کہ وہ اسمارٹ میٹرس نصب نہ کریں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ معاشی طور پر کمزور ہے اور اپنی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں: Protest Against Installation Smart Meters: اسمارٹ میٹر نصب کرنے پر عوام پریشان
انہوں نے کہا کہ یہاں کے زیادہ تر مقامی لوگ معمولی ملازمتیں کر رہے ہیں، اور وہ اسمارٹ میٹروس سے پیدا ہونے والے بل کو کیسے برداشت کر سکتے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کھانا پکانے کی گیس اور دیگر روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے نے ان کا جینا مشکل کر دیا ہے۔بعد ازاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر احتجاج ختم کرایا اور ٹریفک کی نقل وحمل بحال کردی۔